پیر, اپریل 29, 2024
پیر, اپریل 29, 2024

ہومFact CheckFact Check: پانی کے بھنور والی یہ ویڈیو بھارت کے گجرات میں...

Fact Check: پانی کے بھنور والی یہ ویڈیو بھارت کے گجرات میں آئے بیپرجوئے طوفان کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim:
پانی کے بھنور والی ویڈیو بھارت کے گجرات میں آئے بیپرو طوفان کی ہے۔
Fact:
بھنور کی یہ ویڈیو اکتوبر 2022 میں آئیا ناپا قبرص میں واٹرسپاؤٹ کی وجہ سے ہوئے لینڈ فال کی ہے۔ بھارت سے اس کوئی تعلق نہیں ہے۔

ان دنوں گجرات میں آئے بیپرجوئے طوفان کے پیش نظر ریاستی حکومت نے الرٹ جاری کیا ہے۔ اب اسی طوفان سے منسوب کرکے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جارہی ہے۔ جس میں پانی کے بھنور کو سمندر کنارے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ ویڈیو گجرات کی ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں ایک ٹویٹر صارف نے لکھا ہے کہ “سمندری طوفان انڈیا گجرات میں عصر کے وقت کے مناظر” ۔

گجرات میں آئے بیپرجوئے طوفان کی نہیں ہے یہ ویڈیو۔
Courtesy: Twitter @NATanoli007

Fact Check/ Verification

پانی کے بھنور والی وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 18 اور 21 اکتوبر 2022 کو اپلوڈ شدہ یو ایس ٹوڈے و فاکس ویدر کے آفیشل یوٹیوب چینلس پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو کے سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ یہ قبرص جزیرے کے آئیا ناپا ساحل پر نظر آئے پانی کے اونچے بھنور کی ہے۔

Courtesy: Youtube/ USA TODAY

مزید تحقیقات کو پختہ کرنے کے لئے ہم نے جیو لوکیشن کی مدد سے گوگل ارتھ پر آئیا ناپا بیچ ان قبرص کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل ویڈیو جیسا ہی مناظر دیکھنے کو ملا۔

Screenshot of Google earth

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ پانی کے بھنور والی وائرل ویڈیو کا تعلق بھارت کے گجرات میں آئے بیپرو جوئے طوفان سے نہیں ہے، بلکہ مشرق وسطی کے ملک قبرص کے جزیرے کی ہے۔

Result: False

Our Soruces
YouTube Videos Of USA TODAY and FOX Weather published on 18th & 21st Oct 2022


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular