Authors
Claim
پاکستان کے جنرل قمر جاوید باجوہ نے پریس کانفرنس میں فوج سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔
Fact
پاکستان کے سابق جنرل باجوہ کی یہ ویڈیو پرانی اور ترمیم شدہ ہے۔
سوشل میڈیا پر ان دنوں پاکستان کے سابق جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں “وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کی باتیں کر رہے ہیں، فوجی ادارے کو شرپسند ادارا بتا رہے ہیں، پاکستان میں 9 مئی کو ہوئے واقعے کا ذمہ دار فوج کو ٹھہرا رہے ہیں”۔ ساتھ ہی صارفین کا ویڈیو کے ساتھ دعویٰ ہے کہ جنرل قمر باجوہ نے اپنی اس اہم پریس کانفرنس میں فوج سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ بتادوں کہ اس ویڈیو کو واہٹس ایپ، فیس بک اور ایکس پر بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔
Fact Check/Verification
جنرل قمر جاوید باجوہ کی وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے ین ڈیکس سرچ کیا تو ہمیں 2 اپریل 2022 کو پاکستانی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ رپورٹ میں جنرل قمر باجوہ کی اس ویڈیو کو اسلام آباد سیکیورٹی ڈائیلاگ کا بتایا گیا ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں 13 منٹ 44 سیکینڈ پر مشتمل یہی ویڈیو اسلام آباد سیکیورٹی ڈائیلاگ نامی یوٹیوب چینل پر بھی موصول ہوئی۔ پورے ویڈیو کو غور سے سننے پر معلوم ہوا کہ اصل ویڈیو کے ایک حصے کو ایڈٹ کرکے فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا جار ہا ہے۔ اسلام آباد سیکورٹی ڈائلوگ والی ویڈیو میں پاکستانی سابق جنرل باجوہ انگلش میں خطاب کر رہے رہیں۔ لیکن اس میں بھی فوج سے لاتعلقی کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
پھر ہم نے وائرل ویڈیو کو پاکستان کے سینئر صحافی کامران ساقی کو واہٹس ایپ پر بھیجا۔ جسے سننے کے بعد انہوں نے بتایا کہ “یہ آواز جنرل باجوہ کی نہیں ہے، انہوں نے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا ہے بلکہ ان کی مدت ملازمت پوری ہوئی ہے”۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس یہاں اور یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ پاکستان کے سابق جنرل قمر جاوید باجوہ کی یہ ویڈیو ترمیم شدہ ہے، انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا ہے، بلکہ ان کی مدت ملازمت پوری ہوئی ہے۔
Result: Altered Video
Sources
Video published by Dunya News and Islamabad Security Dialogue on April 2022
Reports published by Associated Press Of Pakistan and BBC Urdu on April 2022, 2023
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔