پیر, نومبر 25, 2024
پیر, نومبر 25, 2024

HomeFact CheckFact Check: برقی سیڑھیوں سے بھاگ رہے لوگوں کی یہ ویڈیو اسرائیلی...

Fact Check: برقی سیڑھیوں سے بھاگ رہے لوگوں کی یہ ویڈیو اسرائیلی ایئرپورٹ کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
ایران کے حملے کے بعد اسرائیلی ایئرپورٹ پر برقی سیڑھیوں سے بھاگ رہے لوگوں کی تازہ ویڈیو۔
Fact
یہ ویڈیو اکتوبر 2018 میں اٹلی کے روم کے ایک میٹرو اسٹیشن پر پیش آئے حادثے کی ہے۔

13 اپریل کی رات ایران نے اسرائی پر سو سے زائد ڈرونز اور میزائل داغے تھے۔ جس کے بعد سے سوشل میڈیا پر فرضی خبروں کا بازار گرم ہے۔ اسی تناضر میں برقی سیڑھیوں سے بھاگ رہے لوگوں کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو اسرائیل پر ایرانی حملے کے بعد ایئرپورٹ سے بھاگ رہے اسرائیلی لوگوں کی ہے۔

برقی سیڑھیوں سے بھاگ رہے لوگوں کی یہ ویڈیو اسرائیل کی نہیں بلکہ اٹلی کی ہے۔

Fact Check/Verification

برقی سیڑھیوں سے بھاگ رہے لوگوں کی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے سب سے پہلے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں بی بی سی اور سی این این کی ویب سائٹ پر 24 اکتوبر 2018 کو ہوبہو ویڈیو کے ساتھ شائع خبریں موصول ہوئیں، جس کے مطابق روم میٹرو اسٹیشن پر برقی سیڑھیاں بےقابو ہو گئی تھیں۔ اس میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ یہ حادثہ سی ایس کے اے ماسکو اور روم کے مابین فٹبال چیمپیئن لیگ کے میچ سے پہلے پیش آیا تھا۔

Courtesy: BBC

اس کے علاوہ 24 اکتوبر 2018 کو دی گارجین اور گلوبل نیوز کے آفیشل یوٹیوب چینلس پر بھی ہمیں یہی ویڈیو اپلوڈشدہ ملیں۔ جس کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق ویڈیو اٹلی کے شہر روم کے ایک میٹرو اسٹیشن پر پیش آئے حادثے کی ہے۔

Courtesy: YouTube/ Guardian News

Conclusion

لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ برقی سیڑھیوں سے بھاگ رہے لوگوں کی یہ ویڈیو اسرائیلی ایئرپورٹ کی نہیں ہے بلکہ اٹلی کے روم کے ایک میٹرو اسٹیشن کی ہے اور تقریباً 6 سال پرانی ہے۔

Result: False

Sources
Reports published by CNN and BBC on 24 Oct 2018
Video published by YouTube Channels The Guardian and Global News on 24 Oct 2018


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular