Authors
Claim
کرغستانی خاتون کو ہراساں کرنے کا بتاکر ایک ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کشمیر اردو نامی مستند ہینڈل نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “کرغستان کے شہر بشکیک کی سڑکوں پر بھارتی طالب علم ایک کرغز خاتون کو ہراساں کرتے ہوئے”۔
رواں ماہ کی 19 تاریخ کو شائع وائس آف امریکہ اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق کرغستان کے بشکیک کے مقامی باشندوں اور مصری طالب علموں کے مابین جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد حالات بگڑ گئے اور بعد میں سیکڑوں مقامی لوگوں نے شہر کے الگ الگ حصوں میں جمع ہوکر غیر ملکیوں کو ہراساں کرنا اور مارنا پیٹنا شروع کردیا تھا۔ اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر خاتون کو ہراساں کرنے کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ خاتون کرغستان کی ہے، جسے بھارتی طالب علموں نے بشکیک کی سڑک پر جسمانی طور پر ہراساں کیا ہے۔
Fact
بھارتی طالب علموں کی جانب سے کرغستانی خاتون کو ہراساں کرنے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ڈیلی ڈوز آف کلپس نامی یوٹیوب چینل پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے مطابق یہ معاملہ جاپان کی سوشی پٹیٹو نامی ٹُوچ لائیو اسٹریمر کو جاپان کے شنجوکو میں ہراساں کئے جانے کا ہے۔ اس حوالے سے دیگر میڈیا رپورٹس یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
بتادوں کہ اس ویڈیو کو کشمیر اردو نے اپریل ماہ میں بھی فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا تھا۔ جس کا اردو فیکٹ چیک یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
اس طرح مذکورہ میں موصول شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو پرانی اور جاپان کی سوشی پٹیٹو نامی ٹُوِچ لائیو اسٹریمر کو جاپان کے شنجوکو میں جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کی ہے۔ اس کا کرغستان میں جاری اتھل پتھل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Result: False
Sources
Video published by YouTube channel Daily Dose Of Clips on 19 Jun 2021
Report published by Sportskeeda on 22 Aug 2021
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔