Authors
Claim
ان دنوں فیس بک پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں لوپو نامی کیک کے کچھ پیکٹس رکھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایک شخص ان میں سے ایک پیکٹ اٹھا کر کھول کر دکھاتا ہے اور اس میں سے نکلنے والے کیک کو توڑنے پر اس کے اندر سے 2 دوائیں نکلتی ہیں۔
ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “ہوشیار، ہوشیار بچے بڑے مسلمان ہوشیار۔۔۔ اسرائیل نے مسلمانوں کو معذور بنانے کے لئے ترکی کے راستے عرب ممالک اور پاکستان میں میڈیسن کیک مارکیٹ میں فروخت کرنے بھیج دیا ہے”۔
Fact
وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ترکش ویب سائٹ ٹےاٹ نے ‘لوپو کیک’ کے بارے میں صاف طور پر لکھا ہے کہ وائرل ویڈیو ایران کے کردستان میں فلمایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ دسمبر 2019 کو فارسی زبان میں شائع ہونے والی بی بی سی، ڈی ڈبیلو اور وائس آف امریکہ کی ویڈیو رپورٹس بھی موصول ہوئیں۔ ان رپورٹ کے مطابق لوپو کیک کو ترکی کمپنی ‘سولین’ بناتی ہے۔ سولین نے واضح کیا تھا کہ اس نے کیک میں کوئی گولی نہیں ڈالی تھی۔ ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق ایران کے تین صوبوں میں دوائی والا کیک پایا گیا تھا۔ جس کو لے کر انتظامیہ نے اسکولوں کو الرٹ کردیا تھا اور اس سلسلے میں جانچ بھی شروع کردی تھی۔
حالانکہ اس ویڈیو کو فروری 2020 میں بھی فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا چکا ہے۔ نیوز چیکر اردو کی جانب سے کئے گئے اردو فیکٹ چیک کو یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
لہٰذا آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو پرانی ہے اور ویڈیو میں نظر آرہا لوپو کیک ایک ترکش کمپنی ہے جس کا نام سولین ہے۔
Result: False
Sources
A report published by Teyit on 08 Nov 2019
A report published by DW on 12 Dec 2019
Video reports published by YouTube channels BBC and VOA on Dec 2019
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔