Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
یہ مسلم دہشت گرد اپنی ہتھیلی پر تھوک لگا کر بچیوں کے کپڑوں پر لگا رہا ہے۔ یہ انسان کی شکل میں شیطان ہے۔
تصدیق
ان دنوں سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارم پر چوالیس سیکینڈ کا ویڈیو خوب گردش کررہا ہے۔جس میں ایک شخص معصوم بچیوں کے ساتھ کچھ حرکت کرتے ہوئے نظر آرہا ہے۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ویڈیو میں نظر آرہا شخص مسلم دہشت گرد ہے۔جو معصوبچیوں کے کپڑوں میں تھوک لگارہا ہے۔دعویٰ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کروناوائرس سے متعلق یہ بات کہی جا رہی ہے۔
ہماری تحقیق
وائرل ویڈیو اور کیپشن کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحۡقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور اسے ین ڈیکس سرچ کیا۔لیکن وہاں ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔پھر ہم نے ریورس امیج کے ساتھ کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں فیس بک پر آج تک نیوز پی کے اور ٹویٹر کے پوسٹ ملے۔جس کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں ایک افسوک ناک واقعہ سی سی
ٹی وی قید ہوا ہے۔ڈیرہ غازی خان کو گوگل پر سرچ کیا تو پتا چلا کہ یہ شہر پاکستان کا ہے۔
مذکورہ بالا جانکاری سے واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو بھارت کا نہیں ہے۔پھر ہم نے دیگر کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں پاکستان نیوز نامی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو کے حوالے سے خبر ملی۔جس کے مطابق پاکستان کے ڈیرہ غازی خان پولیس نے کم عمر بچیوں کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے والے غلیظ موٹر سائکل سوار کر گرفتار کر لیا ہے۔
پاکستان نیوز کی خبر پر بھروسا نہیں ہوا تو ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں پاکستان کا مشہور نیوز ویب سائٹ اردوپوئنٹ پر مذکورہ خبر ملی۔جس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ ڈیرہ غازی خان میں چار سے چھ سال کی بچیوں کے ساتھ نازیبا حرکت کرنے والے شخص کو پنجاب پولس نے گرفتار کرلیا ہے۔
نیوز چیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو پاکستان کے ڈیرہ غازی خان کا۔جہاں موٹرسائکل سوار شخص ۴سے ۶سال کی بچیوں کے ساتھ گلی میں نازیبا حرکت کررہا تھا۔ناکہ ان بچیوں کے کپڑے میں تھوک لگا رہا ہے۔اس لئے نیوچکیر وائرل دعویٰ کو جھوٹا ثابت کرتا ہے۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
فیس بک ٹویٹر سرچ
نتائج:فرضی دعویٰ(گمراہ کن
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.