Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
کانپور میں مسلم شخص کی پٹائی کا ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ آر ایس ایس کے غنڈوں نے بھارت کے شہر کانپور میں داڑھی رکھنے کے الزام میں معصوم بیٹی کے سامنے مسلمان باپ پر شدید تشدد کیا ہے۔ جس کا یہ ویڈیو ثبوت پیش کرتا ہے۔

ان دنوں سوشل میڈیا پر مسلم شخص پر تشدد کا ایک ویڈیو خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارفین اس ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کر رہے ہیں کہ کانپور میں مسلم شخص کو داڑھی رکھنے کے الزام میں آر ایس ایس کے لوگوں نے تشدد کا شکار بیایا۔ یہ ہندوؤں کی اسلام سے نفرت کا ثبوت ہے۔
وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
کانپور میں مسلم شخص کی پٹائی کو موب لنچنگ سے بھی جوڑ کر شیئر کیا گیا ہے۔
Fact Check/Verification
وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو انوڈی کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اسکرین پر وائرل ویڈیو سے متعلق کئی خبریں اسکرین پر ملیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔

پھر ہم نے کانپور مسلم شخص کی پٹائی کے حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اے بی پی نیوز پر شائع 12 اگست 2021 کی ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق کانپور کے برّا میں جبرا مذہب تبدیلی کے الزام میں ہندو تنظیم بجرنگ دل کے لوگوں نے مسلم شخص اس کی معصوم بیٹی کے سامنے مارا پیٹا اور پولس کے سپرد کر دیا۔

مذکورہ خبر سے پتا چلا کہ وائرل ویڈیو کانپور کا ہی ہے۔ لیکن مسلم شخص کو داڑھی رکھنے کے الزام میں تشدد کا شکار نہیں بنایا گیا ہے، بلکہ مذہب تبدیلی کے الزام میں اس کے ساتھ مار پیٹ کی گئی تھی۔
پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں بی بی سی اردو اور دی قونٹ پر شائع 13 اگست کی خبریں ملیں۔ جس کے مطابق کانپور معاملے میں تین ملزمین کو گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ رپورٹ میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ برہ کی کچی بستی میں گزشتہ دنوں دلت فیملی نے تین افراد پر تبدیلی مذہب اور 14 سالہ بیٹی کے ساتھ چھیڑچھاڑ کے الزام میں کیس درج کروایا تھا۔ یہ کیس 2 مسلم اور ایک ہندو کے خلاف درج کروایا گیا تھا۔ جس کے بعد اس معاملے نے سیاسی اور مذہبی رخ اختیار کر لیا۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جس مسلم رکشہ والے کو بجرنگ دل کے لوگوں نے تشدد کا شکار بنایا تھا، اس شخص کا اس پورے معاملے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
سرچ کے دوران ہمیں اے این آئی نیوز ایجنسی کا ایک ٹویٹ ملا۔ جس کے مطابق کانپور میں مسلم شخص کی پٹائی معاملے میں جن تین ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا، انہیں پولس کمشنر کورٹ سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
مذکورہ سبھی رپورٹ سے واضح ہوچکا کہ آر ایس ایس کے لوگوں نے نہیں بلکہ بجرنگ دل اور بی جے پی کے لوگوں نے افسار احمد کو بدلے کی نیت سے مارا پیٹا تھا۔
کانپور افسار تشدد معاملے میں اترپریش اقلیتی کمیشن نے پولس سے تین دن کے اندر رپورٹ طلب کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مندر میں تشدد کا شکار ہوئے آصف کے نام پر یمنی بچے کی تصویر ہوئی وائرل
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ کانپور میں مسلم شخص کو داڑھی رکھنے کے الزام میں تشدد کا شکار نہیں بنایا گیا ہے، بلکہ اس کے رشتے داروں پر تبدیلی مذہب اور چھیڑ خانی کا الزام تھا، جنہیں ڈھونڈ نے بجرنگ دل کے لوگ گئے تھے۔ مگر ان کے ہاتھ افسار لگ گیا، جسے انہوں نے بیٹی اور پولس کی موجودگی میں سر عام مارا پیٹا اور جبراً جئے شری رام کے نعرے بھی لگوائے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
September 23, 2023
Mohammed Zakariya
July 24, 2023
Mohammed Zakariya
March 11, 2021