جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: منی پور بی جے پی کے نائب صدر اور ان...

Fact Check: منی پور بی جے پی کے نائب صدر اور ان کے بیٹے کی تصویر فرضی دعوے کے ساتھ وائرل

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

An enthusiastic journalist, researcher and fact-checker, Shubham believes in maintaining the sanctity of facts and wants to create awareness about misinformation and its perils. Shubham has studied Mathematics at the Banaras Hindu University and holds a diploma in Hindi Journalism from the Indian Institute of Mass Communication. He has worked in The Print, UNI and Inshorts before joining Newschecker.

Claim

19 جولائی کو منی پور سے ایک ویڈیو سامنے آئی، جس میں دو برہنہ خواتین کو سینکڑوں کے ہجوم کے سامنے سرعام پریڈ کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ دو ماہ پرانے واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک اس واقعے کی تنقید کی گئی۔ اس دوران سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس واقعے کے اہم ملزم آر ایس ایس کے کارکن ہیں۔ تصویر میں دو افراد کو آر ایس ایس یعنی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا لباس پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔

منی پور بی جے پی کے نائب صدر اور ان کے بیٹے کی تصویر فرضی دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔
Courtesy:Twitter@Subhashiniali

Fact

دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے کچھ کیورڈ کی مدد سے گوگل سرچ کیا۔ جہاں ہمیں منی پور پولس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر 23 جولائی کا ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں پولس نے وائرل ہونے والے دعوے کی تردید کی ہے۔

تحقیقات کے دوران ہمیں کچھ ٹویٹس ملے جن میں سوشل میڈیا صارفین نے بتایا ہے کہ وائرل تصویر منی پور بی جے پی کے ریاستی نائب صدر چدانند سنگھ کی ہے۔ اس سے مدد لیتے ہوئے ہم نے چدانندا سنگھ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ تلاش کیا۔ ہمیں یہ تصویر ان کے فیس بک پیج پر ملی جو 17 اکتوبر 2022 کو شیئر کی گئی تھی۔ تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “16 اکتوبر کو امپھال ضلع میں منعقدہ آر ایس ایس کے پاتھ سنچالن میں وہ اپنے بیٹے چودھری سچنند اور کزن اشوک کے ساتھ موجود تھے”۔

Courtesy:Facebook/Ch,Chidananda Singh

اس کے بعد نیوز چیکر نے چدانند سنگھ سے فون پر رابطہ کیا۔ انہوں نے وائرل ہونے والے دعوے کی تردید کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ “یہ دعویٰ غلط ہے۔ میرے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ میں نے پرسوں شام کو اپنے خلاف یہ جعلی خبر دیکھی۔ میں نے اس کی شکایت ڈی جی پی سے کی ہے۔ اہم ملزم کی گرفتاری کے باوجود جعلی خبریں شیئر کی گئیں۔ میرے بارے میں ایسی خبریں پھیلا کر لوگ مجھے خاص طور پر نشانہ نہیں بنا رہے ہیں، بلکہ وہ آر ایس ایس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ لوگ پریشانی کو مزید ہوا دے رہے ہیں۔ یہ احمقانہ کام ہے”۔

اس آرٹیکل کو ہندی سے اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ جسے ہندی ٹیم کے شبھم نے لکھا ہے۔

Result: False

Sources
Tweet by Manipur Police on July 23, 2023
Telephonic Conversation With Chidananda Singh on July 24, 2023
FIR Copy


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

An enthusiastic journalist, researcher and fact-checker, Shubham believes in maintaining the sanctity of facts and wants to create awareness about misinformation and its perils. Shubham has studied Mathematics at the Banaras Hindu University and holds a diploma in Hindi Journalism from the Indian Institute of Mass Communication. He has worked in The Print, UNI and Inshorts before joining Newschecker.

Most Popular