Authors
Claim
19 جولائی کو منی پور سے ایک ویڈیو سامنے آئی، جس میں دو برہنہ خواتین کو سینکڑوں کے ہجوم کے سامنے سرعام پریڈ کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ دو ماہ پرانے واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک اس واقعے کی تنقید کی گئی۔ اس دوران سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس واقعے کے اہم ملزم آر ایس ایس کے کارکن ہیں۔ تصویر میں دو افراد کو آر ایس ایس یعنی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا لباس پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔
Fact
دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے کچھ کیورڈ کی مدد سے گوگل سرچ کیا۔ جہاں ہمیں منی پور پولس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر 23 جولائی کا ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں پولس نے وائرل ہونے والے دعوے کی تردید کی ہے۔
تحقیقات کے دوران ہمیں کچھ ٹویٹس ملے جن میں سوشل میڈیا صارفین نے بتایا ہے کہ وائرل تصویر منی پور بی جے پی کے ریاستی نائب صدر چدانند سنگھ کی ہے۔ اس سے مدد لیتے ہوئے ہم نے چدانندا سنگھ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ تلاش کیا۔ ہمیں یہ تصویر ان کے فیس بک پیج پر ملی جو 17 اکتوبر 2022 کو شیئر کی گئی تھی۔ تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “16 اکتوبر کو امپھال ضلع میں منعقدہ آر ایس ایس کے پاتھ سنچالن میں وہ اپنے بیٹے چودھری سچنند اور کزن اشوک کے ساتھ موجود تھے”۔
اس کے بعد نیوز چیکر نے چدانند سنگھ سے فون پر رابطہ کیا۔ انہوں نے وائرل ہونے والے دعوے کی تردید کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ “یہ دعویٰ غلط ہے۔ میرے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ میں نے پرسوں شام کو اپنے خلاف یہ جعلی خبر دیکھی۔ میں نے اس کی شکایت ڈی جی پی سے کی ہے۔ اہم ملزم کی گرفتاری کے باوجود جعلی خبریں شیئر کی گئیں۔ میرے بارے میں ایسی خبریں پھیلا کر لوگ مجھے خاص طور پر نشانہ نہیں بنا رہے ہیں، بلکہ وہ آر ایس ایس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ لوگ پریشانی کو مزید ہوا دے رہے ہیں۔ یہ احمقانہ کام ہے”۔
اس آرٹیکل کو ہندی سے اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ جسے ہندی ٹیم کے شبھم نے لکھا ہے۔
Result: False
Sources
Tweet by Manipur Police on July 23, 2023
Telephonic Conversation With Chidananda Singh on July 24, 2023
FIR Copy
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔