Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
سوشل میڈیا پر ایک مولانا کا ویڈیو شیئر کیا جارہا ہے۔ ویڈیو میں مولانا بیان کر رہے ہیں کہ آسٹریلیا میں آر ایس ایس اور وی ایچ پی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ ایک اور ویڈیو ہے۔ جس میں ایک شخص آر ایس ایس کے بارے میں ذکر کر رہا ہے۔
زنیرصاحب نامی یوزر نے مذکورہ پوسٹ کو فرینڈ اسرئیل نامی پیج پر شیئر کیا ہے۔ آرکائیو لنک۔
ملک بھر میں کسان آندولن جاری ہے۔ اسی کے پیش نظر طرح طرح کے پوسٹ سوشل میڈیا پر شیئر کیے جارہے ہیں۔ بتادوں کہ چھ مارچ کی رات کو آسٹریلیا میں رہنے والے بھارتیہ سکھوں کے ایک گروپ پر دوسرے بھارتیہ گروپ نے حملہ کردیا تھا۔ جس کے بعد سے لوگوں میں غصہ دیکھنے کو مل رہاہے۔ اسی مسئلے پر آسٹریلیا کے سینیٹر ڈیوڈ شوبرج نےپارلیمنٹ میں آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ سکھوں پر حملہ کرنے والے آر ایس ایس اور وی ایچ پی کے لوگ تھے۔ ان لوگوں نے بھارت میں جاری کسان آندولن کا غصہ یہاں کے سکھوں پر اتار کر غلط کام کیا ہے۔ اسی کے پیش نظر ڈیوڈ نے مودی سرکار، آر ایس ایس اور وی ایچ پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ جس کے بعد مختلف زبانوں میں سوشل میڈیا پر یہ خبر کافی وائرل ہونے لگی کہ آسٹریلیا میں آر ایس ایس اور وی ایچ پی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ہم نے جب مذکورہ دعوے کو کراؤڈ ٹینگل پرسرچ کیا تو پتا چلاکہ اس موضوع پر اردو کیپشن کے ساتھ 231 یوزرس تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ جبکہ انگلش زبان میں 64219 یوزرس نے اس موضوع پر بحث و مباحثہ کیا ہے۔
وائرل دعوے کا سچ جاننے کےلیے ہم نے سب سے پہلے گوگل کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں کوبرا پوسٹ اور نیشل ہیرالڈ کے ٹویٹرہینڈل پر وائرل دعوے سے متعلق جانکاری ملی۔ رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ نے پارلیمنٹ میں کئی مسائل اٹھائے۔ جن میں سے ایک سکھوں پر ہوا حملہ بھی تھا۔ جس پر ڈیوڈ نے پارلیمنٹ میں غصے کا اظہار بھی کیا تھا۔
ڈیوڈ نے اس حملے کا ذمہ دار آر ایس ایس اور وشیو ہندو پریشد کو ٹھہرا یا۔ ساتھ ہی مودی سرکار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آج تک ایسی کوئی رپورٹ نہیں دیکھی۔ جس میں دائیں بازو کے حامی لوگ اتنے پرتشدد ہو جتنا کہ بھارت کے دائیں بازو کے ہندو حامی ہیں۔ لیکن اس رپورٹ میں کہیں بھی آر ایس ایس اور وی ایچ پی کو آسٹریلیا میں بین کرنے کا ذکر نہیں ملا۔البتہ ویڈیو میں ڈیوڈ یہ کہتے ہوئے ضرور سنائے دیئے کہ اس طرح کی تنظیم کو قابو میں رکھنا چاِہیئے اور ان پر سخت سے سخت کاروائی کرنی چاہیئے۔
سرچ کے دوران ہمیں پیٹر فرینڈ کے ٹویٹر ہینڈل پر وائرل دعوے سے متعلق ایک ٹویٹ ملا۔ جسے 7 مارچ 2020 کو پوسٹ کیا گیا تھا۔ ٹویٹ میں انہوں نے بتایا ہے کہ یہ خبر فرضی ہے کہ آسٹریلین سرکار نے آر ایس ایس ،وی ایچ پی یا دیگر کسی ہندو تنظیم پر پابندی عائد کی ہے۔
یہاں آپ کو بتادوں کہ 8 مارچ 2021 کو ہمارے ہندی فیکٹ چیکر نے اس خبرکو ڈیبنک کیا تھا۔ جسے آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتاہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے آسٹریلیا میں آر ایس ایس اور وی ایچ پی پر پابندی عائد ہونے کی خبر فرضی ہے۔آسٹریلین سرکار نے مودی سرکار، آر ایس ایس اور وشیو ہندو پریشد کو اپنے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔لیکن کسی بھی تنظیم پر پابندی عائد نہیں کی ہے۔
cobra:https://www.youtube.com/watch?v=r9N1rM7mlAw
NH:https://twitter.com/NH_India/status/1368456376234762248
Tweet:https://twitter.com/FriedrichPieter/status/1368549655026470917
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
September 23, 2023
Mohammed Zakariya
July 24, 2023
Mohammed Zakariya
August 16, 2021