جموں کشمیر کے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ایک جوڑے کی ویڈیو خوب شیئر کی گئی۔ جس میں ایک جوڑا سبز وادی میں رومانوی انداز میں نظر آرہا ہے۔ اس ویڈیو کو نیوز چینل اور سوشل میڈِیا صارفین نے بھی اپنے ہنڈلس سے شیئر کیا ہے۔ نیوی کے لیفٹیننٹ ونے نروال 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے تھے۔ ونے نروال اپنی بیوی ہمانشی کے ساتھ چھٹیاں منانے پہلگام گئے تھے۔ ونے اور ہمانشی کی شادی اسی ماہ ہوئی تھی۔ 23 اپریل کو کرنال میں ان کی لاش کی آخری رسومات کی گئی۔ لیفٹیننٹ نروال کو منگل کے روز پہلگام کی وادی بیسران میں دہشت گردوں نے سر میں گولی مار دی تھی۔
نیوج اردو نامی ڈیجیٹل پلیٹ فارم نے بھی اپنے آفیشل فیس بک پیج پر اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے اور اس کے ساتھ اردو میں لکھا ہے کہ “پہلگام دہشت گردانہ حملے سے پہلے لیفٹیننٹ ونے نروال کی طرف سے شیئر کی گئی آخری ویڈیو”۔

اس کے علاوہ دیگر فیس بک صارف نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کرکے لکھا ہے “پہلگام دہشت گردانہ حملے سے قبل لیفٹیننٹ ونے نروال نے اپنی اہلیہ ہمانشی کے ساتھ ایک رومانوی ویڈیو شیئر کی تھی، جس میں وہ بیسرن وادی میں خوشگوار لمحے گذار رہے تھے۔ یہ ویڈیو ان کے ہنی مون کی یادگار تھی، جسے حملے سے چند روز پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ بدقسمتی سے، 22 اپریل کو حملے میں مارے گئے”۔

Fact Check/Verification
پہلگام حملے میں شہید ہوئے لیفٹیننٹ ونے نروال اور ان کی اہلیہ ہمانشی کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کی سچائی کا پتا لگانے کے لئے ہم نے مختلف سوشل میڈیا پوسٹ کو اسکین کیا۔ اس دوران ہمیں ایک پوسٹ پر کیا گیا کمنٹ موصول ہوا۔ جس میں ایک صارف نے لکھا ہے کہ یہ ویڈیو ونے نروال اور ان کی اہلیہ کی نہیں بلکہ یشیکا شرما نامی خاتون کی ہے۔

اس کے بعد ہم نے یشیکا شرما کے نام سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں اسی نام کا ایک انسٹاگرام ہینڈل ملا، جس سے 24 اپریل 2025 کو ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی۔ ساتھ ہی اس ویڈیو میں آشیش سہراوت نامی انسٹاگرام اکاؤنٹ کو بھی ٹیگ کیا گیا تھا۔
ویڈیو میں موجود دو افراد یشیکا شرما اور آشیش سہراوت وائرل ہونے والی ویڈیو اور اس کے ساتھ کئے جانے والے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں، “ہم زندہ ہیں، میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہماری ویڈیو کو نیوی کے جوڑے کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے، ہم اس سے بہت پریشان ہیں۔ اس ویڈیو میں ہم لوگ ہی ہیں اور ہم ان چیزوں سے پریشان ہیں”۔

ویڈیو کے ساتھ انہوں نے انگریزی میں ایک کیپشن بھی لکھا ہے، جس کا اردو ترجمہ ہے “اے دوستوں، ہم زندہ ہیں اور ہم حال ہی میں پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کے بارے میں بات کرنا چاہیں گے، جس کے ذریعے بدقسمتی سے بہت ہی زیادہ نفرت پھیلائی گئی ہے اور جس کے باعث ہمیں اسے ہٹانا پڑا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اس ویڈیو کا بہت سے پیجز اور نیوز چینلز نے غلط استعمال کیا اور جھوٹا دعویٰ کیا ہے کہ یہ شہید ہونے والے لیفٹیننٹ ونے نروال سر اور ان کی اہلیہ کی آخری ویڈیو ہے۔
ہماری دلی تعزیت ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ ہم آپ سے عاجزی کے ساتھ درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے ویڈیو کا غلط استعمال کرنے والے کسی بھی پیجزکو رپورٹ کریں، کیونکہ یہ دیکھنا بہت افسوسناک ہے کہ معروف نیوز چینلز اور پیجز بھی غیر تصدیق شدہ مواد کا استعمال کر رہے ہیں، جس سے خبر کے ذرائع پر اعتماد کرنا مشکل ہو رہا ہے”۔
ہم نے اپنی تحقیقات میں آشیش سہراوت سے بھی رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ “وائرل ویڈیو میں، میں اور میری اہلیہ ہی ہے اور ہم نے اسے 14 اپریل 2025 کو پہلگام میں ریکارڈ کیا تھا۔ اس کے بعد ہم نے یہ ویڈیو پہلگام حملے کے دن اپلوڈ کیا تھا، لیکن اس کے غلط استعمال کی اطلاع ملنے پر ہم نے اسے ڈیلیٹ کر دیا تھا۔
مزید تصدیق کے لئے انہوں نے ہمیں اس ویڈیو کا میٹا ڈیٹا بھی بھیجا، جس سے واضح ہوا کہ انہوں نے یہ ویڈیو 14 اپریل 2025 کو ہی ریکارڈ کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے سے جوڑ کر پرانی ویڈیو وائرل
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات کے دوران ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ لیفٹیننٹ ونے نروال اور ان کی اہلیہ ہمانشی کا بتاکر جس ویڈیو کو سوشل میڈیا و نیوز چینلوں پر شیئر کیا گیا وہ دراصل ایک دوسرے جوڑے یشیکا شرما اور آشیش سہراوت کی ہے۔
Our Sources
Video Uploaded by Ashish Sehrawat and Yashika Sharma Instagram account
Telephonic Conversation with Ashish Sehrawat
(اس آرٹیکل کو ہندی سے ترجمہ کیا گیا ہے، جسے ہندی ٹیم کے رنجے کمار نے لکھا ہے)