Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر ایک ٹویٹ کے اسکرین شارٹ کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے کہ اکھیلیش یادو نے اپرنا یادو کو ویبھیشن اور خود کو راون مان لیا ہے۔
اکھیلیش یادو کے نام سے منسوب کرکے وائرل ہو رہے اسکرین شارٹ میں لکھا ہے کہ بی جے پی کو لگتا ہے کہ وہ ہماری بہو کو اپنے پالے میں لے کر ہمیں ہرا دیں گے، لیکن انہیں پتا ہونا چاہیئے کہ راون کو ویبھیشن ایک ہی بار مروا سکتا ہے، ہر بار نہیں۔ بے شک ہم یدوونشی ہیں لیکن راماین ہم نے بھی کئی بار پڑھی ہے۔ ہماری نابھی میں امرت کہاں چھپا ہے یہ آج کے ویبھیشن کو بھی نہیں پتا۔
ایک یوزر نے اسکرین شارٹ کو شیئر کر لکھا ہے کہ اکھیلیش یادو اپنی بہو کو ویبھیشن بتا رہے ہیں، یعنی وہ بھی مان رہے ہیں کہ سناتن دھرم کو بچانے کی یہ لڑائی بھگوان رام(یوگی جی) و راون(اکھیلیش یادو) کے بیچ ہے۔جس میں ریاست کا ہندو یوگی جی کے ساتھ اور مسلمان اکھیلیش یادو کے ساتھ ہے۔ آخر بھیا، جیت تو مذہب کی ہی ہوگی۔
(مذکورہ میں ٹویٹ کو لفظ بلفظ لکھا گیا ہے)
فیس بک پر مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی ویڈیو کو کتنے صارفین نے پوسٹ کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 3 دنوں میں 39 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 6367 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
انیس جنوری 2022 کو شائع شدہ امراجالا کی ایک رپورٹ کے مطابق سماج وادی پارٹی کی سربراہ ملائم سنگھ کی چھوٹی بہو اپرنا یادو نے بی جے پی صدر سوتنتر دیو سنگھ اور یوپی کے نائب سی ایم کیشو پرساد موریہ کی موجودگی میں بی جے پی کا دامن تھاما تھا۔ اسی کے پیش نظر ایک ٹویٹ کا اسکرین شارٹ شیئر کرکے دعوی کیا گیا ہے کہ اکھیلیش یادو نے اپنی چھوٹی بہو اپرنا کو ویبھیشن اور خود کو راون بتایا ہے۔
Fact Check/Verification
اکھیلیش یادو نے اپرنا یادو کو ویبھیشن اور خود کو راون مان لیا ہے، اس دعوے کے ساتھ وائرل پوسٹ کا سچ جاننے کے لئے ہم نے اکھیلیش یادو کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کو کھنگالنا شروع کیا۔ اس دوران ہمیں اسکرین شارٹ سے ملتا جلتا کوئی بھی ٹویٹ نہیں ملا۔
اس کے بعد ہم نے گوگل پر کچھ کیورڈ کی مدد سے سرچ کیا کہ اکھیلیش یاوو نے اپرنا کے بی جے پی میں شامل ہونے پر کیا بیان دیا ہے۔ اس دوران ہمیں آج تک نیوز ویب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق اکھیلیش یادو نے اپرنا کے بی جے پی میں شامل ہونے پر بیان دیا تھا کہ “سب سے پہلے میں انہیں مبارکباد اور نیک خوہشات پیش کروں گا، سماجوادی پارٹی کا نظریہ پھیلتا ہوا نظر آرہا ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہاں بھی ہمارے نظریات ہوں گے، نیتا جی نے انہیں بہت کوشش کی سمجھانے کی”۔
پڑتال کے دوران ہم نے کچھ کیورڈ کی مدد سے یوٹیوب پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں این ڈی ٹی وی کی ایک ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس میں اکھیلیش یادو اپرنا یادو کو بی جے پی میں شامل ہونے پر انہیں مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور یہ بھی کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ مجھے امید ہے کہ بی جے پی میں بھی ہمارے نظریات کے لوگ جاکر جمہوریت اور آئین بچانے کا کام کریں گے۔
پھر ہم نے وائرل ٹویٹ کو غور سے دیکھا، جہاں ہمیں پتا چلا کہ اکھیلیش یادو کے اصلی ٹویٹر ہینڈل میں نظر آرہا یوزر نیم وائرل پوسٹ سے مختلف تھا۔
:اصلی ٹویٹ اور وائرل ٹویٹ کا موازنہ درج ذیل میں موجود ہے
اکھیلیش یادو کے ٹویٹر ہینڈل کو کھنگالنے کے دوران ہم نے غور کیا کہ ان کے سارے ٹویٹ آئی فون سے کئے گئے ہیں۔ لیکن مذکورہ دعوے کےساتھ شیئر کیا جا رہا وائرل ٹویٹ انڈرائیڈ سے پوسٹ کیا گیا ہے۔
اصلی ٹویٹ اور وائرل ٹویٹ کا موازنہ درج ذیل میں دیکھا جا سکتا ہے۔
انڈورائیڈ اور آئی فون کیا ہوتا ہے؟
انڈرائیڈ ایک آپریٹنگ سسٹم ہے، جس کی مدد سے موبائل آپریٹ ہوتا ہے۔ انڈرائیڈ کو گوگل بناتا ہے۔ اگر ہم آئی فون کی بات کریں تو اسے ایپل کمپنی تیار کرتی ہے۔ ایپل جس فون کو بناتا ہے، اس میں آئی اوایس یعنی آئی فون آپریٹنگ سسٹم کا استعمال ہوتا ہے۔
پڑتال کے اگلے مرحلے میں ہم نے غور کیا کہ اکھیلیش یادو کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر موجود ٹویٹس اور مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کئے ٹویٹ کے اسکرین شارٹ میں وقت اور تاریخ لکھنے کا فارمیٹ بالکل مختلف ہے۔جسے آپ درج ذیل میں موجود تصویروں کے موازنے کو دیکھ کر حقیقت سے واقف ہو سکتے ہیں۔
ہم نے سماج وادی پارٹی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کو بھی کنگالا، جہاں انڈرائیڈ فون سے کئے گئے ٹویٹس ملے۔ جس میں بھی وقت اور تاریخ کا فارمیٹ الگ نظر آیا۔
وائرل اسکرین شارٹ کے بارے میں مزید جانکاری کے لئے ہم ننے سماجوادی پارٹی کے ترجمان وندنا سنگھ سے رابطہ کیا، دوران گفتگو وندنا سنگھ نے کہا کہ اکھیلیش یادونے ایسا کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے اپرنا یادو کو بی جے پی میں شامل ہونے پر مبارکباد دی تھی۔ بی جے پی آئی ٹی سیل کے ذریعے اس طرح کی کئی فیک خبریں شیئر کی جا رہی ہیں۔
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو کے نام سے سوشل میڈیا پر فرضی ٹویٹ والا پوسٹ شیئر کیا جا رہا ہے۔
Result: Manipulated Media
Our Sources
Self Analysis
Direct Contact
Media report
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.