منگل, نومبر 19, 2024
منگل, نومبر 19, 2024

HomeFact Checkکیایوپی کے یونیورسٹی اور کالجوں میں موبائل کے استعمال پر لگی ہے...

کیایوپی کے یونیورسٹی اور کالجوں میں موبائل کے استعمال پر لگی ہے پابندی؟نیوز چینل اور پوڑٹل پر لگی خبروں کی جانیں سچائی۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

یوگی حکومت نے اترپردیش کے سبھی یونیورسٹی اور کالجوں میں موبائل فون پر پابندی عائد کردی ہے۔

تحقیقات

ان دنوں ہندوستان کےاخباراور ٹی وی چینل کے ویب پورٹل پر ایک خبر بڑی بے فکری کے ساتھ شائع کی جارہی ہے۔ جس کے ذریعے اترپردیش کے یونیوسٹی اور کالجوں کے طالب علموں کو گمراہ کیاجارہاہے۔ کہا جارہاہے کہ یوگی حکومت نے اترپردیش کے سبھی یونیوسٹی اور کالجوں میں موبائل فون پر پابندی عائد کردی ہے۔جبکہ خبر اس کے مخالف ہے۔

نیوزچیکر کی ٹیم نے ان خبروں کو پڑھنے کے بعد اپنی تحقیقات شروع کی۔جس کے بعد کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا۔جہاں ملک کے کئی معروف اخبار اور چینل نے لکھا ہے کہ یوگی حکومت نے یونیورسٹی اور کالجوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگادی ہے۔جیسے کہ این بی ٹی،نیوزایٹین اردو،قومی آواز اور لائیو ہندوستان سمیت دیگر اخبار اور چینلوں نے اس خبر کو بڑے بے باکی سے لکھا ہے۔

نیوز چیکر کی ٹیم کو جب ان اخبارات اور چینلوں کے ویب پورٹل کی  خبر پر شک ہوا تو باریکی سے اپنی تحقیقات شروع کی۔اس دوران مزید کیورڈس کا استعمال کیا۔جہاں ہمیں ہندوستان ٹائمس پر شائع خبر ملی۔جس کے مطابق یو پی کے نائب وزیراعلیٰ دنیش شرمانے واضح کردیاتھا کہ سرکار کی جانب سے اس طرح کا کوئی بھی اعلان نہیں کیاگیاہے۔

اس کے باوجود ہم نے مزید تحقیقات جاری رکھتے ہوئے گوگل سرچ کیا۔تب ہمیں اے این آئی کا آفیشیل ویب سائٹ پر اترپردیش کےایجوکیشن ڈائریکٹر کی جانب سے جاری کردہ لیٹر ملا۔جس میں واضح طور پرلکھا ہےکہ جوخبر میڈیا میں چل رہی ہے یونیورسٹی اورکالجوں میں موبائل فون پر یوگی حکومت نے پابندی لگادی ہے۔وہ خبرپوری طور سے جھوٹی ہے۔

 نیوزچیکر کی تحقیق میں ثابت ہوا کہ تقریباً سبھی میڈیا نے اس خبر کو غلط طریقے سے پیش کیاہے۔جبکہ خبر یہ کہ یوپی حکومت نے اس تعلق سے کوئی حکم نافذ نہیں کیاہے۔

ٹولس کا استعمال

گوگل سرچ

گوگل کیورڈس سرچ

 نتائج:غلط خبرب

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular