Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
ہمارے ملک کے باقی حصوں کا جو حشر ہورہاہے ٹھیک اسی طرح آسام میں یہ چل رہاہے۔دیکھیئے۔۔کس طرح این آر سی میں اپنا نام نہیں ہونے پر گھر سے ہندوستانی باشندوں کو اٹھایا جارہاہے۔آج آپ اس احتجاج میں بی جے پی کی مودی سرکار کے خلاف اپنی آواز نہیں اٹھاؤگے تو آنے والے وقت میں یہی حال اپنا بھی ہوگا۔اس کے علاوہ واہٹس ایپ پر بھی یہ ویڈیو مختلف کیپشن کے ساتھ وائرل ہورہاہے۔
ہماری کھوج
ملک بھر میں سی اے اے اور این آر سی آنے کے بعد کئی ریاستوں کے شہروں میں اس ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہورہاہے۔اس بیچ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب گردش کررہاہے۔ویڈیو میں آپ صاف طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ کچھ پولس اہلکار ایک اہل خانہ کو اپنی بربریت کا شکار بنارہے ہیں۔وائر ویڈیو کے ساتھ ایک کیپشن لکھاگیاہے۔جس میں دعویٰ کیاجارہاہے کہ آسام میں ایک خاندان کو این آرسی کی لسٹ میں نام نہ ہونے کی وجہ سے پولیس انہیں جیل (ڈیٹنشن کیمپ) لے جارہی ہے۔
اب وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا تو اندیشہ ہواکہ یہ ویڈیو بہت پرانہ ہے۔پھر ہم نے اپنی باز کی نگاہ والی پڑتال شروع کی۔تب ہمیں ویڈیو پر لال رنگ سے لکھے ہوئے کچھ الفاظ نظر آئے۔غور سے دیکھنے پرانگلش میں ڈی وائی تین سوپینسٹھ لکھا ہوا پتاچلا۔
ویڈیو میں لکھے الفاظ کو گوگل میں کچھ کیورڈس کے سہارے کھوجنے کی کوشش کی۔اس دوران ہمیں دو سال پرانے ویڈیو کا لنک ملا۔جس میں انگلش لکھا ہے۔
(As the second day of eviction drive continues at Amchang Wildlife Sanctuary, an appalling incident took place at Kangkan Nagar.)
پھر ہم نے اسی جملے کو گوگل کیورڈ سرچ کیا۔تب ہمیں اٹھائیس نومبردوہزا سترہ کا ایک ویڈیو ملا۔جس کے ڈسکرپشن بوکس میں لکھا ہے کہ آسام سرکار گوہاٹی کے جنگلوں میں بسی بستیوں کو وہاں سے ہٹانے کا مہم چلا رہی ہے۔
ان تحقیقات سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔تب ہمیں آسام ٹریبیون اور دی ہندو میں شائع خبریں ملیں۔جہاں اس تعلق سے پوری جانکاری موجود ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو دوہزارسترہ کا ہے۔جوکہ سرکار جنگل میں رہ رہے لوگوں کو پولس کی مدد سے ہٹارہی ہے۔واضح رہے کہ وائرل ویڈیو کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جارہاہے۔
ٹولس کا استعمال
گوگل کیورڈ سرچ
یوٹیوب سرچ
نتائج:گمراہ کن
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
WhatsApp -:9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.