Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
لیفٹیننٹ جنرل وی کے سنگھ نے تیجس حادثے کے بعد راہل گاندھی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
یہ ویڈیو ڈیپ فیک ہے، ویڈیو میں نظر آرہے بزرگ ریٹائر لیفٹیننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلّون ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پچھلے چند روز سے ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہے، جس میں ایک بزرگ سکھ شخص کو بھارتی حکومت، نریندر مودی، اور تیجس طیارے کے مبینہ حادثے پر سخت تنقید کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ شخص دراصل بھارتی لیفٹیننٹ جنرل وی کے سنگھ ہیں، اور دبئی ایئر شو میں تیجس کے حادثے کے بعد، انہوں نے کہا کہ اگلے انتخابات میں وہ راہل گاندھی کو ووٹ دیں گے۔ سوشل میڈیا کی پوسٹس میں مزید لکھا ہے کہ تیجس طیارے کا حادثہ نریندر مودی کی ”سکھ دشمن پالیسیوں” کا نتیجہ ہے اور وکرم سنگھ کی موت کا ذمہ دار مودی ہے۔
بظاہر جذباتی انداز میں بیان کی گئی یہ گفتگو صارفین کے اندر شدید ردِعمل پیدا کر رہی ہے۔ اس ویڈیو کو پاکستانی صارفین بڑھا چڑھا کر شیئر کر رہے ہیں، اور اسے بھارتی سیاست، فوج اور سکھ برادری کے تعلقات کے تناظر میں ایک بڑے ثبوت کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ تاہم، جب اس ویڈیو کی باریک بینی سے جانچ کی گئی تو اس کے پیچھے بالکل مختلف حقیقت سامنے آئی۔
بزرگ شخص ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ “میں نے کبھی اپنی زندگی میں راہل گاندھی کو ووٹ دینے کا سوچا بھی نہیں، لیکن آج جو دبئی میں ہوا اس کے بعد میرا ووٹ راہل گاندھی کو ہی جائے گا۔ وکرم سنگھ میرے بیٹوں کی طرح تھا، اس نے کئی بار بھارتی سرکار کو لیٹر لکھا تیجس میں آئل لیک ہے، لیکن مودی جی کو اپنا آتم نربھر بھارت کا اڈانی والا پلان دکھانا تھا۔ وکرم کی قتل کا ایف آئی آر ہم مودی پر کروائیں گے۔ یہ سکھو، مسلمانوں، کریشچن اور دلتوں کو ویسے ہی بھارتی سینا سے نکال رہے ہیں۔ بھنڈرانوالہ ٹھیک ہی بولتا تھا یہ ہندوتوا کسی کا نہیں”۔


آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
وائرل کلپ کے ایک فریم کو ریورس امیج سرچ کے ذریعے تلاش کیا تو معلوم ہوا کہ یہ فوٹیج اے این آئی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 21 نومبر 2025 کو اپلوڈ شدہ ایک انٹرویو سے اٹھایا گیا ہے۔ اصل ویڈیو میں ریٹائر لیفٹیننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلّون دہلی کار بم دھماکے سمیت چند دیگر موضوعات پر بات کر رہے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ وہ نہ تیجس کے حادثے کا ذکر کرتے ہیں، نہ راہل گاندھی کو ووٹ دینے کا کوئی بیان دیتے ہیں، نہ مودی یا حکومت پر کوئی الزام لگاتے ہیں۔
یہاں سے شکوک پیدا ہوئے کہ وائرل ویڈیو میں دکھائی گئی گفتگو اصل فوٹیج سے مختلف ہے۔
مزید تحقیق کے دوران سرکاری خبر رساں ادارے آکاش وانی (نیوز آن ایئر) نے 22 نومبر 2025 کو ایک رپورٹ شائع کی، جس میں پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) فیکٹ چیک یونٹ کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ یہ ویڈیو اے آئی ہے۔
اس کے بعد جب پی آئی بی فیکٹ چیک یونٹ کے آفیشل فیس بک پیج کا جائزہ لیا تو وہاں بھی اسی ویڈیو کے خلاف ایک تحریری وضاحت موجود تھی کہ یہ ویڈیو اصلی نہیں ہے۔ ریٹائر لیفٹیننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلّون نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا، آواز اور الفاظ اے آئی کی مدد سے تبدیل کئے گئے ہیں۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے اے آئی شناخت کرنے والے ٹولز کی مدد لی۔ ہائیو ماڈریشن نے اس ویڈیو میں 85 فیصد تک اے آئی یا ڈیپ فیک مواد ہونے کا امکان ظاہر کیا اور ریزمبل اے آئی ٹول نے بھی ویڈیو کو ڈیپ فیک قرار دیا، اور بتایا کہ آواز کے کئی حصے سنتھیٹک ہیں۔


یہ نتائج اس بات کی واضح گواہی دیتے ہیں کہ وائرل ویڈیو ایک تیار شدہ ڈیپ فیک ہے، جسے اصل شخصیت کی گفتگو کے ساتھ ملا کر غلط بیانی کے طور پر شائع کیا گیا ہے۔
بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق 21 نومبر 2025 کو دبئی کے المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئر شو کے اختتامی دن بھارتی تیجس طیارے کے ونگ کمانڈر نمن سیال ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امت شاہ نے مودی کو پاکستان۔سعودی عرب دفاعی معاہدے پر تنقید کا نشانہ بنایا؟
اس طرح آن لائن ملے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ڈیپ فیک ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) کے جے ایس ڈھلّون کی اصل گفتگو کو ڈیجیٹلی تبدیل کرکے شیئر کیا گیا ہے اور اس حادثے میں ونگ کمانڈر نمن سیال ہلاک ہوئے ہیں۔
سوال: کیا لیفٹیننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلّون نے واقعی راہل گاندھی کی حمایت کا اعلان کیا تھا؟
نہیں۔ پی آئی بی فیکٹ چیک کے مطابق یہ بیان جعلی ہے اور ویڈیو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے تیار کی گئی ہے۔
سوال: وائرل ویڈیو کہاں سے آئی؟
ویڈیو اصل میں اے این آئی کے 21 نومبر 2025 کے انٹرویو کا کلپ ہے، جسے اے آئی کے ذریعے تبدیل کر کے غلط بیان شامل کیا گیا۔
سوال: کیا ویڈیو کی آواز بھی تبدیل کی گئی تھی؟
جواب: جی ہاں۔ ریزمبل اے آئی اور ہائیو ماڈریشن جیسے ٹولز نے اس کی آواز میں مصنوئی عناصر کی نشاندہی کی ہے۔
سوال: کیا تیجس حادثے کے بارے میں جنرل ڈھلّون نے کوئی سرکاری بیان دیا تھا؟
جواب: نہیں۔ اصل انٹرویو میں تیجس حادثے کا ذکر تک نہیں تھا۔
Sources
Video published by ANI News on 21 Nov 2025
Facebook post by PIB Fact Check on 22 Nov 2025
Report published by BBC Urdu on 22 Nov 2025
Hive Modration Tool
Resemble AI Tool
Mohammed Zakariya
November 26, 2025
Mohammed Zakariya
November 25, 2025
Mohammed Zakariya
November 18, 2025