منگل, نومبر 19, 2024
منگل, نومبر 19, 2024

HomeFact Checkکیا مؤرخ رام چندر گوہا کو پولس نے گھوسے سے مارنے کی...

کیا مؤرخ رام چندر گوہا کو پولس نے گھوسے سے مارنے کی دھمکی دی؟ پڑھیئے ہماری پڑتال

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

پولیس اہلکارنےتاریخ داں رام چندر گوہا کو گھوسے سے مارنے کی دھمکی دے رہی ہے؟اگر ایسا ہے تو بہت ہی افسوس کی بات ہے کہ ایک بزرگ تاریخ داں کو احتجاج کے دوران  گرفتار کیاجارہاہے۔جوکہ جمہوریت کے خلاف ہے اور پولس اپنے طاقت کاغلط استعمال کررہی ہے۔کیا اتنا ہونے کے باوجود اس پولس والے کے خلاف کاروائی ہوگی۔وزیر داخلہ کو اس واقعے پر فکر کرنی چاہیئے۔

ہماری پڑتال

 شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ ہورہاہے۔لوگ سڑکوں پر اتر کرسی اےاے کو واپس لینے کی سرکار سے مطالبہ کررہے ہیں۔زیادہ تر شہروں میں اس کےپیش نظر ملک کے کئی ریاستوں میں ایک سو چوالیس بھی نافذ کیا گیاہے۔این آر سی اور سی اےاے کے مد نظر کرناٹک کے مشہور تاریخ داں رام چندرگوہا بھی سڑکوں پر احتجاج کررہے تھے۔تبھی انہیں بنگلورو  پولس نے حراست میں لے لیا۔جس کے بعد پولس والے اور گوہا کی گرفتاری کا ایک ویڈیو خوب وائرل ہورہاہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہاہے کہ گوہا کو پولس گھوسے سے مارنے کی دھمکی دے رہی ہے۔

ان سارے پوسٹ کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی کھوج شروع کی۔ابتدائی کھوج کے دوران قومی آواز کی ایک خبر ملی ۔جس کے مطابق رام چندر گوہا کو بنگلورو پولیس نے اس وقت حراست میں لیا۔جب وہ ایک ٹی وی چینل پر سی اے اے کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کررہے تھے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ : ممتاز مؤرخ رام چندر گوہا حراست میں

مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے گوہا کو حراست میں لینے کی سخت مذمت کی ہے۔ ممتا بنرجی نے اپنے ٹویٹ میں کہا، ”یہ حکومت طالب علموں سے ڈر گئی اور اب یہ سرکار ملک کے ممتاز تاریخ داں کے سی اے سے اور این آر سی پر میڈیا سے بات چیت کرنے اور گاندھی جی کا پوسٹر دیکھ کر ڈر گئی۔” انہوں نے کہا، ”میں رام چندر گوہا کو حراست میں لیے جانے کی مذمت کرتی ہوں اور زیرحراست تمام لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہوں۔ ”

قوی می آواز میں شائع پوری خبر میں ہمیں ایسا کچھ نہیں لکھا ہوا ملا کہ انہیں پولس والے گھوسے سے مارنی کی دھمکی دے رہے ہیں۔پھر ہم نےیوٹیوب پر گوہا کی حراست والے ویڈیو کو سلو موشن میں باز کی نگاہوں سے دیکھا۔تب ہمیں صاف صاف پتا چلا کہ پولس والے انہیں گھوسے سے نہیں مار رہےہیں۔بلکہ انہیں پکڑ کر لے گاڑی کی طرف لے جارہی ہے۔جس یہ بھی نظر آرہاہے پولیس مٹھی باندھے ہوئے اپنے ہاتھ کو جیب کی طرف لے جارہی ہے۔حراست کے وقت کا پورا ویڈیو آپ مندرجہ ذیل ہے۔

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ مؤرخ رام چندرگوہا کو پولیس حراست کے دوران گھوسے سے مارنےکی دھمکی نہیں دی۔بلکہ پولس اپنے ہاتھ کو جیب میں رکھتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

ٹولس کا استعمال

گوگل سرچ

ان وڈ سرچ

یوٹٰیوب سرچ

ٹویٹر ایڈوانس سرچ

نتائج:گمراہ کن

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 WhatsApp -:9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular