Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
سوشل میڈیا پر اس ہفتے امریکہ میں آئے سمندری طوفان ملٹن سے منسوب کرکے کئی ویڈیو اور تصاویر فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کی گئیں، اس کے علاوہ درگا پوجا کے پیش نظر فرقہ وارانہ واقعے سے منسوب کرکے مسجد میں ہوئی توڑ پھوڑ کی ایک ویڈیو کو بھی گمراہ کن دعوے کے ساتھ صارفین کی جانب سے شیئر کیا گیا۔ وہیں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے پاکستان دورے سے متعلق ایک ترمیم شدہ تصویر خوب شیئر کی گئی۔ ان سبھی وائرل پوسٹ سے متعلق درج ذیل میں 5 مختصر فیکٹ چیک پڑھ سکتے ہیں۔
مسجد میں ہوئی توڑ پھوڑ کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ منظر مغربی بنگال کے کدم تلہ کا ہے۔ اکثریت طبقہ کے لوگوں نے مسجد و اس کے اندر رکھی مذہبی کتابوں کو جلا دیا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کی دعویٰ گمراہ کن ہے۔ دراصل یہ معاملہ شمالی تریپورہ کے کدم تلہ بازار میں موجود ایک مسجد میں پیش آیا تھا۔ پورا فیکٹ چیک پڑھنے کے لئے لنک کلک کریں۔
سوشل میڈیا پر وائرل طوفان کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے مناظر امریکہ میں آئے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے ہیں۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے سبھی مناظر پرانے اور مختلف طوفانوں کے ہیں۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔
سڑکوں پر نظر آرہی گاڑیوں کی لمبی قطار کی ایک تصویر کو فلوریڈا میں آئے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے باعث نقل مکانی کرنے والے امریکی شہریوں کا بتاکر شیئر کیا گیا۔ ہم نے جب اس کی تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ یہ تصویر 18 برس پرانی ہے اور اس کا حالیہ ملٹن طوفان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مکمل تحقیقات یہاں پڑھیں۔
عمارت پر ہونے والی بمباری کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ منظر ایران کی جانب سے اسرائیل پر کئے گئے حالیہ حملے کے ہیں۔ لیکن ہم نے جب اس کی باریکی سے تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ ویڈیو پرانی اور یوکرین کی جانب سے روس پر کئے گئے ڈرون حملے کی ہے۔ مکمل فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی مولانا فضل الرحمٰن اور معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ایک تصویر کے ساتھ دعوی کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے ذاکر نائیک کو جو فریم تحفے میں پیش کیا ہے اس میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی تصویر موجود ہے۔ لیکن تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ وائرل تصویر ترمیم شدہ ہے۔ یہاں پڑھیں پورا فیکٹ چیک۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Mohammed Zakariya
July 12, 2025
Mohammed Zakariya
July 5, 2025
Mohammed Zakariya
June 28, 2025