جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact CheckWeekly Wrap: ملٹن طوفان و دیگر موضوع سے متعلق فرضی وائرل پوسٹ...

Weekly Wrap: ملٹن طوفان و دیگر موضوع سے متعلق فرضی وائرل پوسٹ کے پانچ مختصر فیکٹ چیک یہاں پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر اس ہفتے امریکہ میں آئے سمندری طوفان ملٹن سے منسوب کرکے کئی ویڈیو اور تصاویر فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کی گئیں، اس کے علاوہ درگا پوجا کے پیش نظر فرقہ وارانہ واقعے سے منسوب کرکے مسجد میں ہوئی توڑ پھوڑ کی ایک ویڈیو کو بھی گمراہ کن دعوے کے ساتھ صارفین کی جانب سے شیئر کیا گیا۔ وہیں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے پاکستان دورے سے متعلق ایک ترمیم شدہ تصویر خوب شیئر کی گئی۔ ان سبھی وائرل پوسٹ سے متعلق درج ذیل میں 5 مختصر فیکٹ چیک پڑھ سکتے ہیں۔

کیا مسجد میں ہوئی توڑ پھوڑ کی ویڈیو مغربی بنگال کے کدم تلہ کی ہے؟

مسجد میں ہوئی توڑ پھوڑ کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ منظر مغربی بنگال کے کدم تلہ کا ہے۔ اکثریت طبقہ کے لوگوں نے مسجد و اس کے اندر رکھی مذہبی کتابوں کو جلا دیا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کی دعویٰ گمراہ کن ہے۔ دراصل یہ معاملہ شمالی تریپورہ کے کدم تلہ بازار میں موجود ایک مسجد میں پیش آیا تھا۔ پورا فیکٹ چیک پڑھنے کے لئے لنک کلک کریں۔

کیا امریکہ میں آئے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے ہیں یہ مناظر؟

سوشل میڈیا پر وائرل طوفان کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے مناظر امریکہ میں آئے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے ہیں۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے سبھی مناظر پرانے اور مختلف طوفانوں کے ہیں۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔

کیا سمندری طوفان ملٹن کے خوف سے امریکی شہریوں کے نقل مکانی کی ہے یہ تصویر؟

سڑکوں پر نظر آرہی گاڑیوں کی لمبی قطار کی ایک تصویر کو فلوریڈا میں آئے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے باعث نقل مکانی کرنے والے امریکی شہریوں کا بتاکر شیئر کیا گیا۔ ہم نے جب اس کی تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ یہ تصویر 18 برس پرانی ہے اور اس کا حالیہ ملٹن طوفان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مکمل تحقیقات یہاں پڑھیں۔

کیا اس ویڈیو کا تعلق ایران کی جانب سے اسرائیل پر ہوئی بمباری سے ہے؟

عمارت پر ہونے والی بمباری کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ منظر ایران کی جانب سے اسرائیل پر کئے گئے حالیہ حملے کے ہیں۔ لیکن ہم نے جب اس کی باریکی سے تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ ویڈیو پرانی اور یوکرین کی جانب سے روس پر کئے گئے ڈرون حملے کی ہے۔ مکمل فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

کیا مولانا فضل الرحمٰن نے ذاکر نائیک کو عمران خان کی تصویر والا فریم تحفے میں پیش کیا ہے؟

سوشل میڈیا پر پاکستانی مولانا فضل الرحمٰن اور معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ایک تصویر کے ساتھ دعوی کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے ذاکر نائیک کو جو فریم تحفے میں پیش کیا ہے اس میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی تصویر موجود ہے۔ لیکن تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ وائرل تصویر ترمیم شدہ ہے۔ یہاں پڑھیں پورا فیکٹ چیک۔

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular