سوشل میڈیا پر اس ہفتے لاس اینجلس میں لگی آگ سے منسوب کرکے کئی ویڈیوز اور تصاویر فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کی گئیں۔ جن میں ہالی ووڈ اداکاروں کی عمارتوں میں لگی آگ، آگ پر قابو پانے کے لئے دی گئی اذان و فائر فائٹر طیارہ کے کریش کی ویڈیوز شامل ہیں۔ ان سبھی موضوع پر مختصر فیکٹ چیک درج ذیل میں پڑھیں۔

کیا ہالی ووڈ اداکاروں کے مکانات میں لگی آگ کی ہے یہ ویڈیو؟
لاس اینجلس میں موجود ہالی ووڈ اداکاروں کی عمارتوں میں لگی آگ کا بتاکر ایک ویڈیو شیئر کی گئی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ویڈیو اے آئی کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

آگ پر قابو پانے کے لئے دی جا رہی اذان و طیارہ حادثے کی ان ویڈیوز کی کیا ہے پوری حقیقت؟
سوشل میڈیا پر آگ پر قابو پانے کے لئے دی جا رہی اذان و ایک طیارہ حادثے کی ویڈیوز کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیوز امریکی شہر لاس اینجلس کی ہیں۔ لیکن تحقیقات سے معلوم ہوا طیارہ حادثے کی ویڈیو پرانی اور جنوبی امریکی ملک چلی کی ہے اور اذان دیئے جانے کی ویڈیو پاکستان کی ہے۔ یہاں پڑھیں پورا فیکٹ چیک۔

آگ سے تباہ ہوئی عمارتوں کے درمیان محفوظ نظر آ رہے مکان کی کیا ہے پوری حقیقت؟
سوشل میڈیا پر سرخ رنگ کی چھت والے گھر کی تصویر خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ تھا کہ یہ مکان لاس اینجلس میں موجود ایک مسلمان کا ہے، جس میں قرآن پاک رکھا ہوا تھا جو آگزنی میں بھی محفوظ رہا۔ حالانکہ تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا یہ تصویر پرانی اور ماوئی ہوائی کی ہے۔ مکمل فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

کیا منہ سے آگ اگلنے والے اس پرندے نے لاس اینجلس میں لگائی آگ؟
منہ سے آگ اگلنے والے اس پرندے کو لاس اینجلس میں لگی آگ سے منسوب کرکے سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا گیا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا اس ویڈیو کو تھری ڈی ایکس میکس اور فینکس سافٹ ویئر کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔