Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر اس ہفتے حماس اسرائیل کے مابین چل رہی لڑائی سے منسوب کرکے مختلف ویڈیو اور پوسٹ شیئر کئے گئے۔ ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوجیوں کو اس وقت نشانہ بنایا، جب وہ اپنے ساتھیوں کی لاش لینے جا رہے تھے۔ اس کے علاوہ ایک ویڈیو کے ساتھ کیپشن دیا گیا کہ امریکی عوام نے زارا کے کپڑوں کو اس کے شو روم کے سامنے پھینک دیا، اسرائیل جا رہی نوروے کی بحری جہاز اسٹرینڈا کو بھی یمنی حوثیوں نے نشانہ بنایا۔
کیا صیہونی فوجیوں کے گروپ پر القسام بریگیڈ کے حملے کی ہے یہ وائرل ویڈیو؟
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیوکے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ صیہونی فوجیوں کے گروپ کی ویڈیو ہے۔ جو اپنے ساتھیوں کی لاش لینے جا رہے تھے، تبھی القسام بریگیڈ کے جنگجؤں نے حملے کردیا۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو تقریباً سات سال پرانی اور شام کے رموسہ علاقے کی ہے۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
کیا کپڑوں کے برانڈ زارا کے شو روم کے سامنے پھینکے گئے کپڑوں کی ہے یہ ویڈیو؟
فیس بک اور ایکس پر ایک ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ زارا کی جانب سے غزہ میں ہونے والی نسل کشی کا مذاق اڑانے والی اشتہاری تصاویر کے بعد امریکی عوام نے زارا برانڈ کے تمام کپڑے کمپنی کے سامنے پھینک دیئے۔ لیکن تلاش کرنے پر معلوم ہوا کہ ویڈیو اے آئی کی مدد سے بنائی گئی ہے۔ پورا فیکٹ چیک پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
کیا یمنی حوثیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والے اسٹرینڈا بحری جہاز کی ہے یہ تصویر؟
سوشل نٹورکنگ سائٹس پر دعویٰ کیا گیا کہ یمن کے انصار اللہ حوثیوں نے اسٹرینڈا نامی بحری جہاز کو کروز میزائل مار کر تباہ کردیا۔ جبکہ نیوز چیکر کی تحقیقات سے پتا چلا کہ بحری جہاز کی یہ تصویر تقریباً 2 سال پرانی اور سنگاپور سے آنے والی کارگو شپ میں لگی آگ کی ہے۔ یہاں پڑھیں پوری تحقیقات۔
کیا متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے 8 دسمبر کو منعقد کیا گیا پروگرام؟
اس ہفتے فیس بک پردعویٰ کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے نیویارک کے یشیوا اور محمد بن زائد یونیورسٹی نے مشترکہ پروگرام کا انعقاد 8 دسمبر 2023 کو کیا ہے۔ لیکن تحقیقات سے معلوم ہوا کہ وائرل دعویٰ گمراہ کن ہے، دراصل یہ پروگرام 3 مئی 2023 کو منعقد کیا گیا تھا، جس کا مقصد علمی شراکت داری کو فروغ دینا تھا۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.