Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
مشرقی افغانستان کے پہاڑی علاقے میں 22 جون 2022 کو 6.1 کی شدت سے زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا۔ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹ پریس کے مطابق افغانستان زلزلے میں کم از کم 1000 لوگ جاں بحق ہو گئے، جبکہ 1500 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ رپورٹ میں زلزلے کی وجہ سے مٹی کے کئی مکانات بھی منہدم ہونے کا ذکر ہے۔
اسی کے پیش نظر سوشل میڈِیا پر متعد تصاویر اور ویڈیو افغانستان زلزلے سے جوڑ کر شیئر کئے جا رہے ہیں۔ ہم انہی میں سے دو ایسی تصاویر کی تحقیقات کرنے جا رہے ہیں جنہیں افغانستان زلزلے سے منسوب کرکے شیئر کیا جا رہا ہے۔ پہلی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک خستہ حال ہے اور دوسری جس میں کفن میں لپٹی لاشوں کو اجتماعی طور پر دفنایا جا رہا ہے۔
خستہ حال سڑک والی تصویر کو فیس بک پر بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔ تصویر کے کیپشن میں ایک صارف نے لکھا ہے کہ “افغانستان زلزلے میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 2000 سے تجاوز کر گٸ، اللہ تعالی تمام مرحومین کو جنت الفردوس عطاء فرما آمین”۔ اس تصویر کو دیگر صارفین نے بھی شیئر کیا ہے، البتہ سب نے اپنے مطابق ہلاکت کی تعداد شمار کی ہے۔
Fact Check/Verification
افغانستان زلزلے سے منسوب کرکے شیئر کی جا رہی خستہ حال سڑک والی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں لائیو منٹ اور دی سن نیوز ویب سائٹس پر 24 اور 25 ستمبر 2019 کو شائع خبروں میں ہوبہو وائرل تصویر ملی۔ دی سن کے مطابق خستہ حال سڑک کی تصویر پاک مقبوضہ کشمیر کے میر پور کی ہے۔ جہاں 0۔6 کی شدت سے زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا تھا۔ اس حادثے میں 25 افراد کی موت ہوگئی تھی، جبکہ تقریباً سینکڑوں لوگ زخمی ہوئے تھے۔
اجتماعی طور پر دفنائی جا رہی لاشوں کی تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں ایرانی نیوز ویب سائٹس عصر ایران، خبر بان،ارنا اور فارس نیوز پر اجتماعی لاشوں والی تصویر کے ساتھ شائع 2017 کی خبریں ملیں۔ ان رپورٹس میں اس تصویر کو ایران کے بام شہر میں آئے زلزلے کا بتایا گیا ہے۔ مذکورہ سبھی رپورٹس سے واضح ہو چکا کہ دونوں تصاویر کا 22 جون 2022 کو افغانستان میں آئے زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ خستہ حال سڑک کی تصویر پاک مقبوضہ کشمیر کے میر پور زلزلے میں تباہ ہوئی سڑک کی ہے اور دوسری ایران کی ہے اور دونو ہی پرانی ہے۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ افغانستان زلزلے سے منسوب کرکے شیئر کی جا رہی دونوں تصاویر پرانی ہے۔ خستہ حال سڑک کی تصویر پاک مقبوضہ کشمیر کے میر پور اور دوسر تصویر ایران کے بام کی ہے۔ جنہیں 22جون 2022 کو افغانستان میں آئے زلزلے سے منسوب کرکے سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔
Result:False
Our Sources
Report Published by The Sun on 24 sept 2019
Report Published by LiveMint on 24 sept 2019
Report Published by Farsnews.ir
Report Published by irna.ir
یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا پر ترکی اور اٹلی میں ہوئے زلزلہ حادثے کی پرانی تصویر کو تاجکستان کا بتاکر کیاگیا شیئر
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.