Authors
Claim
پاکستان کے سندھ میں آئے بیپرجوئے کی وجہ سے متعدد مویشیوں کی اموات ہو گئی ہے۔
Fact
زمین پر مردہ پڑے مویشیوں کی یہ تصویر تقریبا 6 سال پرانی ہے اور راجستھان کے جالور کے ایک گوشالہ کی ہے۔
سوشل میڈیا پر زمین پر مردہ پڑے مویشیوں کی ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس کے ساتھ بتایا جا رہا ہے کہ حالیہ بیپرجوئے طوفان کی وجہ سے پاکستان کے سندھ میں مویشیوں کا کافی نقصان ہوا ہے۔
تصویر کے ساتھ ایک ٹویٹر صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “سمندری طوفان، بیپرجوئے سے سندھ کے مشرقی اور جنوب مشرقی علاقوں میں گھروں اور مویشیوں کو شدید نقصان پہنچا ساتھ ہی شدید ریکارڈ توڑ بارش بھی ریکارڈ کی گئی جنکی تفصیل۔ نگر پارکر: 350 ملی میٹر،مٹھی: 234 ملی میٹر،اسلام کوٹ: 212 ملی میٹر، ڈیپلو: 196 ملی میٹرز بارش ریکارڈ”۔
Fact Check/Verification
زمین پر مردہ پڑے مویشیوں والی وائرل تصویر کو سب سے پہلے ہم نے ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 2019 اور 2022 کو شائع شدہ نیوز ٹریک و آپ کا راجستھان نام کی ویب سائٹس پر ہوبہو تصویر ملی۔ جس سے یہ معلوم ہوا کہ وائرل تصویر کا تعلق حالیہ بیپرجوئے طوفان سے نہیں ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں27 جولائی 2017 کو شائع شدہ ہندوستان ٹائمس کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں زمین پر مردہ پڑے مویشیوں والی تصویر کو راجستھان کے جالور کے گوشالہ کا بتایا گیا ہے۔ جہاں تین چار دنوں کی بارش کے بعد گوشالہ میں 700 جانوروں کی اموات ہوگئی تھی۔
Conclusion
مذکورہ سبھی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ زمین پر مردہ پڑے مویشیوں والی وائرل تصویر کا تعلق پاکستان یا بیپرجوئے سے نہیں ہے، بلکہ یہ تصویر پرانی اور بھارت کی ریاست راجستھان کی ہے۔
Result: False
Our Sources
Report published by Aap ka Rajasthan on 1, Jun 2022
Report published by Newstrack on 10 Aug 2019
Report published by Hindustan Times on 27 July 2017
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔