Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
گزشتہ ماہ معروف پاکستانی صحافی ارشد شریف کی کینیا میں فائرنگ کے دوران موت ہوگئی تھی۔ جس کے بعد ان کی تصویر کے ساتھ سوشل میڈیا صارفین ایک گاڑی کی تصویر شیئر کررہے ہیں۔ جس میں ڈرائیور کے بغل والی سیٹ پر خون نظر آرہا ہے۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ یہ وہی گاڑی ہے جس میں پیٹھے ہوئے کینیا میں ارشد شریف پر فائرنگ ہوئی تھی۔ ٹویٹر پر اس گاڑی کی تصویر کے کیپشن میں ایک صارف نے لکھا ہے کہ “ارشد شریف بھائی کی گاڑی” ہے۔
اس کے علاوہ مذکورہ دعوے کے ساتھ تصاویر کو فیس بک پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔
Fact Check/ Verification
سیٹ پر پڑِے خون والی تصویر کو ہم نے سب سے پہلے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں جیو نیوز کی ویب سائٹ پر شائع 10 اکتوبر 2020 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل تصویر سے ملتی جلتی کار کی تصویر بھی موجود ہے۔ جب ہم نے وائرل تصویر اور جیو نیوز پر ملی کار کی تصویر کا موازنہ کیا تو کئی چیزیں وائرل تصویر سے ملتی جلتی تھیں۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ کر فرق واضح کر سکتے ہیں۔ بتادوں کہ رپورٹ میں نظر آنے والی تصویر کو پاکستان کے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم ڈاکٹر مولانا عادل کی گاڑی کا بتایا گیا ہے۔
پھر ہم نے گوگل پر “ڈاکٹر مولانا عادل کی گاڑی پر حملے کے دوران موت” کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 11 اکتوبر 2020 کو شائع شدہ اوہ یہ ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ پر ہمیں وائرل گاڑی کی تصویر ملی، جسے ان دنوں صحافی ارشد شریف کی گاڑی بتاکر شیئر کیا جارہا ہے۔ تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات میں بھی تصویر میں نظر آرہی یہ گاڑی پاکستان کے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عادل خان کی ہے۔
مذکورہ رپورٹس سے واضح ہوا کہ جو گاڑی کی تصویر پاکستانی صحافی ارشد شریف کی بتاکر شیئر کی گئی ہے وہ انٹر نیٹ پر اکتوبر 2020 سے موجود ہے۔ مزید سرچ کے دوران ہمیں 10 اور 11 اکتوبر 2020 کو شائع شدہ مذکورہ گاڑی کی تصویر بادبان اور الرٹ نامی اردو ویب سائٹ پر بھی ملی۔ یہاں بھی تصویر میں نظر آرہی گاڑی کو شہید مولانا عادل خان کا بتایا گیا ہے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل تصویر میں نظر آرہی گاڑی پاکستانی صحافی ارشد شریف کی نہیں بلکہ پاکستان کے مولانا عادل خان کی ہے۔
Result: False
Our Sources
Report Published by Geo News on 10 Oct 2020
Report Published by oyeyeah.com on 11 Oct 2020
Report Published by badbann on 11 Oct 2020
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.