Authors
Claim
فلسطین کے خلاف بولنے پر امریکی جج پر بھری عدالت میں ایک نوجوان نے حملہ کردیا۔
Fact
ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ بے بنیاد ہے، جج پر عدالت میں کئے گئے حملے کا فلسطین معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ایکس پر امریکی جج پر عدالت میں کئے گئے حملے کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، ویڈیو کے حوالے سے صارفین کا دعویٰ ہے کہ فلسطین کے خلاف بولنے پر امریکہ کی جج پر بھری عدالت میں ایک نوجوان نے دلیرانہ حملہ کردیا۔
Fact Check/ Verification
امریکی جج پر عدالت میں کئے گئے حملے والی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج کے ساتھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ہوبہو ویڈیو 4 جنوری 2024 کو شائع شدہ یو ایس اے ٹوڈے کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ملی۔ جس میں اس ویڈیو کے سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ یہ لاس ویگاس کی ایک جج پر سزا سنانے کے دوران مجرم کی جانب سے کئے گئے حملے کی ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی ویڈیو وائس آف امریکہ اردو کے آفیشل فیس بک پیج پر ملی۔ جس کے مطابق امریکہ کے لاس ویگاس کے ریجنل جسٹس سینٹر میں رواں ماہ کی چار تاریخ کو دوران سماعت ملزم نے خاتون جج پر چھلانگ لگاکر انہیں زخمی کردیا۔ جج کی مدد کے دوران عدالتی عملہ کو بھی چوٹیں آئیں۔ جبکہ ملزم کو اسی وقت گرفتار کرلیا گیا۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق امریکی خاتون جج ہولتھس تیس سالہ ملزم ڈیوبرا ریڈن کو تشدد کے معاملے میں سزا سنا رہی تھیں، تبھی ان پر ملزم ڈیوبرا ریڈن نے بینچ سے چھلانگ لگا کر حملہ کردیا تھا۔ ڈیوبرا لاس ویگاس کا ہی رہنے والا ہے اور وہ غنڈہ گردی کے ایک معاملے میں ملزم تھا۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ امریکی جج پر عدالت میں کئے گئے حملے کا فلسطین معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ امریکی خاتون جج پر سزا سنانے کی وجہ سے کئے گئے حملے کی ویڈیو کو فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
Result: False
Sources
Video published by YouTube Channal USA Today on 4 Jan 2024
Facebook post by VOA Urdu on 4 Jan 2024
Report published by New York Post on 4 Jan 2024
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔