Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
ٹویٹر پر اردو و ہندی کیپشن کے ساتھ 30 سیکینڈ کا ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو دو مسلحہ افراد دھار دار ہتھیار سے تشدد کا شکار بنا رہے ہیں اور وہ شخص لہولہان حالت میں گرا پڑا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ “یہ حملہ تریپورہ کے مسلم شخص پر انتہا پسند ہندوؤں نے کیا ہے اس ویڈیو کے ساتھ یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تریپورہ میں مسلمانوں پر حملے رک نہیں رہے ہیں اور سرکاریں محض تماشا دیکھ رہی ہیں”۔
آپ کو بتادیں کہ تریپورہ میں گزشتہ دنوں فرقہ وارانہ تشدد واقع ہوا تھا۔ جس کے بعد اس حوالے سے بہت ساری ویڈیو و تصاویر سوشل میڈیا پر مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کی جا نے لگیں۔ اسی سلسلے میں ان دنوں ایک 30 سیکینڈ کا ویڈیو اردو اور ہندی کیپشن کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں دو افراد دھار دار اسلحے سے نیلے رنگ کا کرتا پہنے شخص پر جان لیوا حملہ کر رہے ہیں۔
صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو تریپورہ کا ہے، جہاں ہندو انتہا پسندوں نے دھار دار ہتھیار سے مسلم شخص پر حملہ کر دیا۔ یہاں ہم آپ کو پوری تحقیقات کے دوران کہیں بھی ویڈیو نہیں دکھا سکتے، کیونکہ ویڈیو بہت ہی حیران کن ہے۔ البتہ آرکائیو لنک درج ذیل میں موجود ہے جس پر کلک کر کے ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔
وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔(ویڈیو میں پریشان کرنے والا منظر ہے)۔
دھار دار ہتھیار سے حملے والے ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا۔ ویڈیو کو سب سے پہلے اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔
گوگل ریورس امیج سرچ کے ساتھ ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ڈیلی بنگلہ دیش، ڈھاکہ ٹریبیون اور دی ڈیلی اسٹار پر شائع 20 مئی 2021 کی خبریں ملیں۔ ڈیلی بنگلہ دیش کی ویب سائٹ پر حملہ آوروں کی تصاویر کے ساتھ معلومات فراہم کی گئیں ہے کہ یہ واقعہ بنگلہ دیش کے ڈھاکہ کے پلابی علاقے میں پیش آیا تھا۔ حملہ آوروں میں سے ایک کا نام محمد سومون بیپاری اور دوسرے کا نام محمد روکی تعلقدار بتایا گیا ہے۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں بلاشی ٹی وی اور نیوز24 نامی یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو سے متعلق خبریں ملیں۔ دونوں رپورٹس کے مطابق پلابی علاقے میں شاہین الدین نامی شخص کو سرعام اس کے بیٹے کے سامنے دھار دار ہتھیار سے قتل کردیا گیا تھا۔ اس معاملے میں دو قاتلوں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔ اس قتل کا ماسٹر مائنڈ محمد سومون بیپاری بتایا گیا ہے۔
بتادوں کہ اس ویڈیو کو گزشتہ دنوں دیگر دعوے کے ساتھ بھی شیئر کیا گیا تھا۔ جسے ہماری نیوز چیکر انگلش کی ٹیم ڈیبنک کرچکی ہے۔ پوری پڑتال آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ دھار دار ہتھیار سے حملے والا وائرل ویڈیو تریپورہ کا نہیں ہے اور ناہی حملہ آور ہندو مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ بلکہ یہ معاملہ بنگلہ دیش کے ڈھاکہ کے پلابی علاقے کا ہے، جہاں شاہین الدین نامی شخص کا دو افراد نے دھار دار اسلحے سے قتل کردیا تھا۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
December 14, 2024
Mohammed Zakariya
July 11, 2023
Mohammed Zakariya
July 7, 2023