Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ایران کا تازہ ترین اسرائیل پر ہونے والے حملے کا مناظر۔
دونوں ویڈیو پرانی اور لبنان کے بیروت کی ہے۔
ان دنوں ایران و اسرائیل کے مابین چل رہے تنازعہ کے باعث سوشل میڈیا پر فرضی خبریں و دعوے خوب گردش کر رہے ہیں۔ اسی تناظر میں دو مختلف ویڈیوز کو ایران کے اسرائیل پر حملے کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔
پہلی ویڈیو میں ایک عمارت سے دھواں نکلتا ہوا نظر آتا ہے اور پھر اچانک سے ایک دھماکے کے ساتھ عمارت آگ کے گولے میں تبدیل ہو جاتی ہے اور ہر طرف گرد و غبار پھیل جاتا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ صارفین نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “الحمدللہ ٹھنڈ پے گئی اے، ایران کا تازہ ترین حملہ اسرائیل پر”۔

وہیں 4 سیکنڈ کی ایک دیگر ویڈیو بھی شیئر کی ہے، جسے ذرا مختلف زاویے سے فلمایا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں بھی ایک عمارت سے پہلے دھواں نکلتا ہوا دکھائی دیتا ہے اور پھر اچانک سے دھماکے کے ساتھ عمارت آگ کی شعاؤں میں گم ہو جاتی ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ ایک فیس بک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “ایران کا اسرائیل پر نیوکلئر حملہ حالات نازک”۔

ایران کے اسرائیل پر حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیوز کو سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کی مدد سے تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں وائس آف امریکہ کی ویب سائٹ پر 5 اگست 2021 کو شائع شدہ ایک ویڈیو رپورٹ ملی، جس کے پہلے 10 سیکنڈ میں پہلی وائرل ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس رپورٹ میں ایک سال قبل یعنی 2020 میں بیروت میں ہوئے دھماکے کو یاد کیا گیا ہے اور بتایا ہے کہ “یروت کی بندرگاہ میں ہونے والے تباہ کن دھماکے کے ایک سال بعد بھی تحقیقات میں بہت کم پیش رفت ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی جوابدہی مقرر کی گئی ہے”۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں اے بی ڈی این ٹی وی نامی یوٹیوب چینل پر 5 اگست 2020 کو اپلوڈ شدہ ایک ویڈیو ملی۔ جس کے 27 سیکنڈ پر دوسری ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے اور ساتھ ہی دوسرے زاویے سے فلمائی گئی دیگر ویڈیو بھی موجود ہے۔ ویڈیو کے ساتھ انگریزی زبان میں کیپشن لکھا ہے، جس کا ترجمہ ہے “بیروت، لبنان میں دھماکہ”۔
اس کے علاوہ سی بی ایس ایوننگ نیوز نامی یوٹیوب چینل پر بھی اس حادثے سے متعلق 5 اگست 2020 کو شیئر شدہ ایک ویڈیو رپورٹ موصول ہوئی۔ اس رپورٹ میں 29 سیکنڈ پر دوسری وائرل ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس میں بھی اسے بیروت میں ہوئے دھماکے کا بتایا گیا ہے۔

مزید اس حادثے سے متعلق الجزیرہ، اے پی نیوز و انڈیا ٹوڈے کی رپورٹس یہاں پڑھی جا سکتی ہیں۔
اس طرح نیوزچیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ جن ویڈیوز کو ایران کے اسرائیل پر حملے کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے وہ دراصل لبنان کے بیروت میں اگست 2020 میں ہوئے دھماکے کی ہیں۔
Sources
Report published by VOA on 05 Aug 2021
Video reports published by YouTube channel CBS Evening News on 05 Aug 2021
Reports published by Al-Jazeera, AP and India Today on Aug 2024
Mohammed Zakariya
June 20, 2025
Mohammed Zakariya
June 19, 2025
Mohammed Zakariya
June 18, 2025