Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ایران پر حملے کے باعث اسرائیلی عوام وزیر دفاع سے الجھ گئی ہے۔
ویڈیو مارچ 2022 کی ہے، اس کا حالیہ اسرائیل-ایران تنازعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسرائیل-ایران تنازعہ کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے، جس میں 2 افراد آپس میں بحث کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ساتھ ہی چند افراد، پولس و میڈیا کے لوگ بھی وہاں موجود ہیں۔ دونوں کی بحث کو بڑھتا دیکھ پولس آگے آتی ہے اور دونوں کو الگ کرتی ہے۔ اب اس ویڈیو کو صارفین اسرائیل و ایران کے مابین چل رہے تنازعہ سے جوڑکر شیئر کر رہے ہیں۔
ایک فیس بک صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “اسرائیلی عوام اپنے وزیر دفاع سے الجھ پڑی اور وزیر دفاع آگے سے کہتا ہے ہمیں ایران کے میزائل ٹیکنالوجی کا علم نہیں تھا، ہم ایرانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ من کے رکھو”۔
ساتھ ہی ویڈیو پر موجود متن میں اوپر کی جانب لکھا ہے “عوام اسرائیلی وزیر دفاع پر ٹوٹ پڑی، تم نے ایران پر حملہ کیوں کیا؟” اور ویڈیو میں نیچے کی جانب لکھا ہے کہ “ہمیں ایران کی میزائل ٹیکنالوجی کا علم نہیں تھا”۔

وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
اسرائیلی عوام کی جانب سے وزیر دفاع سے ایران پر کئے گئے حملوں کے باعث ناراضگی جتانے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو کیفریم میں تقسیم کیا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن، کان کے آفیشل ایکس ہینڈل پر دیگر اینگل سے فلمائی گئی ایک ویڈیو ملی، جو اسی موقعے کی تھی۔
اس ویڈیو کو 28 مارچ 2022 کو شیئر کیا گیا تھا اور اس کے ساتھ عبرانی زبان میں کیپشن موجود تھا، جس کا ترجمہ ہے “عوامی سلامتی کے وزیر بارلیف نے خضیرہ حملے پر بیان دینا شروع کیا، لیکن ایم کے بین گویر نے انہیں روک دیا”۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں اسی ویڈیو کے ساتھ 28 مارچ 2022 کو اسرائیل ہیوم نامی ویب سائٹ پر شائع شدہ ایک آرٹیکل موصول ہوا، جو کہ عبرانی زبان میں ہی تھا۔ اس کا ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ خضیرہ میں ہوئے حملے کے بعد عوامی سلامتی کے وزیر عومر بارليف میڈیا کو بیان دینے کے لئے جائے وقوع پر پہنچے اور مذہبی صیہونی ایم کے بین گویر وہاں پہلے سے موجود تھے، وہ بارليف کے الفاظ پر کیمرے کے سامنے ہی رو پڑے اور موقعے پر ہی تصادم شروع ہو گیا۔

اس کے علاوہ وائرل ویڈیو کے ایک فریم کے ساتھ 28 مارچ 2022 کو شائع دی ٹائمس آف اسرائیل کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق بھی بین گویر نے بار لیو کی پریس بریفنگ میں خلل ڈالا اور دونوں سیاستدان ایک دوسرے سے الجھ پڑے، سیکیورٹی گارڈز نے انہیں الگ کیا۔

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ پرانی و غیر متعلقہ ویڈیو کو اسرائیل-ایران تنازعہ سے جوڑکر شیئر کیا جا رہا ہے۔
Sources
X post by @kann_news on 28 March 2022
Reports published by Israel Hayom and Times of Israel on
Mohammed Zakariya
August 12, 2025
Mohammed Zakariya
June 20, 2025
Mohammed Zakariya
June 18, 2025