Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ہرے رنگ کی بس پر لوگوں کے پتھراؤ کرنے کی ایک ویڈِیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔ دعویٰ ہے کہ “قطر فیفا ورلڈکپ میں برازیل کی فٹبال ٹیم کی کروشیا سے شکست کے بعد وطن واپسی، جہاں ان کی گاڑی پر وہاں کی عوام نے پتھراؤ کیا”۔ ویڈیو کے کیپشن میں ایک فیس بک صارف نے لکھا ہے کہ “برازیلی فٹ بال ٹیم کا وطن واپسی پر شاندار استقبال”۔

کچھ فیس بک اور ٹویٹر صارفین اس ویڈیو کو مزاحیہ کیپشن کے ساتھ بھی شیئر کر رہے ہیں۔
برازیل کی فٹبال ٹیم پر وطن واپسی پر ہوئے حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کو ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 27 مارچ 2018 کو انا پولو لیما نام کے ویری فائڈ فیس بک پیج پر پُرتغالی کیپشن کے ساتھ شیئر شدہ وہی ویڈیو ملی، جسے ان دنوں قطر فیفا ورلڈ کپ 2022 سے منسوب کرکے شیئر کیا جارہا ہے۔ انا پولو لیما کے پوسٹ میں دیئے گئے کیپشن کو جب ہم نے گوگل ٹرانسلیٹ کیا تو معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو کیٹریننس میں لولا نام کے شخص کی بس پر ہوئے حملے کی ہے۔
مذکورہ فیس بک پوسٹ سے واضح ہوا کہ ویڈیو پرانی ہے۔ پھر ہم نے انگلش میں “کیٹریننس” ‘لولا’ “کارواں” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 2018 کو پُرتغالی زبان میں شائع شدہ کیٹ وے ڈاٹ کام اور پی ٹی ڈاٹ او آر جی ڈاٹ بی آر نام کی ویب سائٹ پر ہو بہو ویڈیو کے ساتھ رپورٹ ملی۔ جس کا گوگل ٹرانسلیٹ کرنے پر معلوم ہوا کہ بس پر پتھراؤ کی یہ ویڈیو برازیل کی ہے۔ جہاں ایک نجی بس کو دائیں بازو کے لوگوں نے برازیل کے سابق صدر لولا کا کارواں سمجھ کر اس پر حملہ کر دیا تھا۔ بس مالک کی شکایت پر مظاہرین کے خلاف پولس نے مقدمہ بھی درج کر لیا تھا۔

اس کے علاوہ 27 مارچ 2018 کو اپلوڈ شدہ مذکورہ وائرل ویڈیو پُروگریسستا نام کے یوٹیوب چینل پر بھی ملی۔ جس کےساتھ دی گئی معلومات سے واضح ہوتا ہے کہ ویڈیو برازیل کے سابق صدر لولا کی گاڑی سمجھ کر مظاہرین کی جانب سے نجی بس پر حملے کی ہے۔
نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ مذکورہ وائرل ویڈیو برازیل کی فٹبال ٹیم کے وطن واپسی پر ہوئے حملے کی نہیں ہے، بلکہ 2018 میں برازیل کے ایک سیاح بس پر ہوئے حملے کی ہے۔
Oure Sources
Facebook post by anapaulalima.pt13 on 27 March 2018
Report published by Catve.com on 26 March 2018
Report published by pt.org.br on 27 March 2018
YouTube Video uploaded by Progressista on 27 March 2018
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Mohammed Zakariya
October 9, 2025
Mohammed Zakariya
August 19, 2025
Mohammed Zakariya
May 12, 2025