جمعرات, دسمبر 26, 2024
جمعرات, دسمبر 26, 2024

HomeFact Checkبرقعہ پوش خاتون کی فائرنگ کا یہ وائرل ویڈیو کراچی کا نہیں...

برقعہ پوش خاتون کی فائرنگ کا یہ وائرل ویڈیو کراچی کا نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

فیس بک پر برقعہ پوش خاتون کی فائرنگ کا ایک ویڈیو پاکستان کے کراچی کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں صارف نے لکھا ہے کہ”یہ کراچی ہے میری جان، ذرا احتیاط کیجیے”۔

برقعہ پوش خاتون کے فائرنگ کرتے ہوئے یہ ویڈیو کراچی کا نہیں ہے
Courtesy: Fb/چاچا چھوڑوں داس

مذکورہ ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہمارے آفیشل واہٹس ایپ نمبر پر نیوز چیکر کے قاری نے مذکورہ کیپشن کے ساتھ ویڈیو کو بھیجا ہے۔

برقعہ پوش خاتون کی فائرنگ کے ویڈیو کو کچھ فیس بک صارفین نے طنزیہ طور پر بھی شیئر کیا ہے۔ جس کے کیپشن میں ایموجی کے ساتھ لکھا ہے کہ”یہ کراچی ہے میری جان، یہاں کی خواتین بھی بدمعاشی کرنا جانتی ہیں”۔

Fact Check/Verification

برقعہ پوش خاتون کی فائرنگ کے وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔ پھر ہم نے گوگل پر مذکورہ ویڈیو سے متعلق ہندی میں کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق اسکرین پر متعدد خبریں ملیں۔ جس میں اس ویڈیو کو دہلی کے جعفرآباد کا بتایا گیا ہے۔

زی سلام اور نوبھارت ٹائمس پر شائع 24 نومبر 2020 کی رپورٹ ملی۔ نو بھارت ٹائمس کے مطابق ویڈیو دہلی کے جعفرآباد کا ہے، جہاں 18 نومبر 2020 کو برقعہ پوش خاتون کی فائرنگ کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ خاتون کا دوکاندار سے موبائل کو لے کر کوئی تنازع تھا، اسی وجہ سے اس نے دوکان کے باہر فائرنگ کی تھی، جس کے بعد یہ بھی انکشاف ہوا کہ خاتون شراب کے نشے میں تھی۔

زی سلام کے مطابق برقعہ پوش خاتونے کی فائرنگ کا معاملہ دہلی کے شمالی مشرق کے چوہان بانگر کا ہے۔جہاں راشن کی دوکان پر سرعام برقعہ پوش خاتون نے فائرنگ کی تھی۔ جس کے بعد ویڈیو وائرل ہو گیا تھا۔ زی نیوز کی رپورٹ میں خاتون کا نام نصرت بتایا گیا ہے اور وہ دہلی کے جعفرآباد میں رہتی ہیں، ملزم خاتون کے بھائی کا نام محسن ہے۔ ملزم خاتون کو پولس نے تبھی گرفتار کر لیا تھا۔

دہلی کی برقعہ پوش خاتون کی فائرنگ کے حوالے سے ہمیں نیوز ایجنسی اے این آئی اور ٹائمس ناؤ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر شائع رپورٹ بھی ملیں۔ جسے آپ یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھ اور پڑھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ بتاکر گمراہ کن دعوے کے ساتھ تصویر کی جارہی شیئر

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ برقعہ پوش خاتون کی فائرنگ کا وائرل ویڈیو پاکستان کے کراچی کا نہیں ہے، بلکہ شمالی مشرق دہلی کا ہے، جہاں نصرت نامی خاتون نے راشن کی دوکان پرفائرنگ کی تھی۔


Result: Misleading

Our Sources

NBT:https://navbharattimes.indiatimes.com/video/news/viral-video-of-burqa-clad-woman-firing-bullets-and-abusing-outside-a-shop-in-delhi-jafrabad/videoshow/79387224.cms

Zee slam:https://zeenews.india.com/hindi/zeesalaam/news/delhi-burqa-women-firing-viral-video/792188

ANI:https://twitter.com/ANI/status/1331091160912150530

Times Now: https://www.youtube.com/watch?v=F6-2ysY2Nkk


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular