اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا چین کے وزیراعظم نے کروناوائرس سے بچنے کےلئے پڑھی نماز!وائرل دعوے...

کیا چین کے وزیراعظم نے کروناوائرس سے بچنے کےلئے پڑھی نماز!وائرل دعوے کا کیا ہے سچ؟پڑھیئے ہماری تحقیق

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

چین کے وزیراعظم شی جین پینگ نے کروناوائرس سے بچنے کے لئے مسجد میں نماز ادا کی۔

تصدیق

چین میں ان دنوں کرونا وائرس کا قہر جاری ہے۔آئے دن اس مہلک بیماری کی وجہ سے چین کے وہان شہر میں اموات ہورہی ہے۔لیکن ان دنوں کروناوائرس کو لے کر طرح طرح کے ویڈیو اور پوسٹ شیئر کئے جارہے ہیں اور الٹے سیدھے دعوے بھی سامنے آرہے ہیں۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ “چین کے وزیراعظم نے کبھی کہا تھا کہ وہ قرآن مجید کا خود ترجمہ کریں گے۔آج انہیں احساس ہوا کہ کرونا وائرس سے بچنے کا واحد راستہ اللہ کے سامنے سجدہ کرنا ہے۔اس لئے وہ مسجد جاکر نماز ادا کی اور مسلمانوں سے دعاء کی درخواست بھی۔وائرل ویڈیو اور اس کے ساتھ کئے گئے دعوے کو پڑھنے سمجھنے کے بعد ہم نے اپنی کھوج شروع کی۔اس دوران سب سے پہلے ہم نے وائرل دعوے کو سوشل میڈیا پرتلاشا۔جہاں ہمیں الگ الگ دعوے کے ساتھ مختلف ویڈیوز ملے۔

ہماری تحقیق

سوشل میڈیا پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے اپنی تحقیقات باریکی سے شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے انوڈ کی مدد سےکچھ کیفریم نکالا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔لیکن وہاں ہمیں تسل٘ی بخش کچھ بھی نہیں ملا۔پھر ہم نے وائرل ویڈیو کو یوٹیوب پر وائرل دعوے کے ساتھ سرچ کیا۔جہاں ہمیں وائرل ویڈیو ایسوسی ایٹ پریس اور سی سی ٹی وی کا لوگو لگا ہوا کچھ ویڈیوز ملے۔جس کے کیپشن میں وہی باتیں لکھی تھی کہ چین کے وزیراعظم مسجد میں نماز ادا کی اور کرونا وائرس سے بچنے کے لئے مسلمانوں سے دعاء کی درخواست کی۔ویڈیو مندرجہ ذیل میں ہے۔

 

<iframe width=”560″ height=”315″ src=”https://www.youtube.com/embed/_Vx7Xe62yvw” frameborder=”0″ allow=”accelerometer; autoplay; encrypted-media; gyroscope; picture-in-picture” allowfullscreen></iframe>

یوٹیوب پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے مختلف کیورڈ کا سہارا لیا۔جہاں ہمیں دونوں ہی ویڈیو ملے۔ایک ویڈیو ایسوسی ایٹ پریس کے آرکائیو یوٹیوب چینل پر ملا۔جو بیس جولائی دوہزار پندرہ کا تھا۔جس کے مطابق ملیشیاء کے سابق  وزیراعظم عبداللہ احمد بداوی چین کا پانچ روزہ دورہ کیاتھا۔اس دوران انہوں نے بیجنگ کے نان ضیاپو مسجد میں نماز جمعہ ادا کیاتھا۔

پھر ہم نے شی جمپنگ کے نماز اور کرونا وائرس کے لئے دعاء کی درخواست والے دعوے کا سچ جاننا چاہا۔ریسرچ کے دوران ہمیں سیاست پی کے نامی ویب سائٹ پر اس تعلق سے ایک خبر دوہزار سولہ کی ملی۔جس کے مطابق چین کے پی ایم شی جین پینگ مغربی چین کے سب سے بڑی مسجد کا دورہ کیا۔

Chinese President Xi Jinping visits Mosque in Western China and calls Islam an integral Part of the

Pakistan led by the larger Muslim world thanks President Xi for his great gesture and appreciates President Xi’s personal commitment to Muslims in China and taking their interests in mind at a personal level. May this friendship grow to new heights .


 

سیاست پی کے سے ملی جانکاری سے تسلی نہیں ہوئی تو ہم نے یوٹیوب پر “موسکیو وزٹ چائنا پی ایم” لکھ کر سرچ کیا۔تب ہمیں اکیس جولائی دوہزار سولہ کا سی سی ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر موجود ایک ویڈیو ملا۔جس کے مطابق چین کے وزیراعظم شی جین پینگ نے ننگزیا کا دورہ کیا۔اس دوران انہوں نے تاریخی مسجد کی ترقی کی بات کہی تھی۔

<iframe width=”560″ height=”315″ src=”https://www.youtube.com/embed/vwgTohh7vIQ” frameborder=”0″ allow=”accelerometer; autoplay; encrypted-media; gyroscope; picture-in-picture” allowfullscreen></iframe>

اب ہم آپ کو آخر میں دونوں ممالک کے وزیراعظم کی تصویر ایک فریم میں رکھ کے سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو میں کیا گیا دعویٰ غلط ہے۔دونوں ویڈیو برسوں پرانہ ہے۔ایک ویڈیو میں ملیشیا کے سابق وزیراعظم عبداللہ احمد بداوی ہے۔جو چین دورے کے دوران نماز جمعہ ادا کیا تھا۔دوسرے ویڈیو میں کئے گئے دعویٰ بھی فیک ہے۔آپ کو بتادیں کہ شی جین پینگ نے ننگ زیا کا دورہ کیاتھا۔جہاں انہوں نے ترقی کی بات کہی تھی ناکہ مسجد میں مسلمانوں سے کرونا وائرس کے لئے دعاء کی درخواست کی ہے۔

ٹولس کا اسعمال

گوگل کیورڈ سرچ

فیس بک،ٹویٹر ایڈوانس سرچ

ریورس امیج سرچ

انوڈ سرچ

یوٹیوب سرچ

نتائج:گمراہ کن(جھوٹادعویٰ)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular