Authors
Claim
مسافروں سے بھری کشتی ڈوبنے کی یہ ویڈیو گووا کی ہے۔
Fact
نہیں، یہ ویڈیو افریقی ملک کانگو کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں مسافروں سے بھری کشتی ڈوبتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو گووا میں پیش آئے کشتی حادثے کی ہے۔
وائرل ویڈیو تقریباً 53 سکینڈ کی ہے، جس میں مسافروں سے بھری ایک کشتی پانی کے بیچ و بیچ ڈوبتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ اس دوران ویڈیو کے پس منظر چیخیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے، “انڈیا کے شہر گووا میں اٹلی جاتے ہوئے ایک اور کشتی ڈوب گئی 90 سے زائد نوجوان پانی کی نظر ہو گئے افسوس”۔
آرکائیو لنک یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
وائرل دعوے کی تحقیقات کے لئے نیوز چیکر نے سب سے پہلے گوگل پر متعلقہ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں قابل اعتماد رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔ تاہم ہمیں گووا پولس کا ایک ٹویٹ ملا، جس میں انہوں نے ایک ٹویٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا۔ مذکورہ اسکرین شاٹ میں وائرل ویڈیو کے مناظر تھے۔ گووا پولس نے مذکورہ ٹویٹ میں انگلش میں لکھا تھا، جس کا اردو ترجمہ ہے، “سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گووا کے ساحل کے قریب ایک کشتی الٹ گئی۔ یہ دعویٰ غلط ہے۔ یہ واقعہ افریقہ کے کانگو کے گوما میں پیش آیا ہے”۔
کچھ کیورڈ تلاش کرنے پر ہمیں خبر رساں ایجنسی ڈی ڈبلیو کے ایکس اکاؤنٹ سے 6 اکتوبر 2024 کو شیئر شدہ ایک ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو جیسا منظر بخوبی دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ کانگو کی جھیل کیوو میں اس وقت پیش آیا جب 3 اکتوبر 2024 کو مسافروں سے بھری کشتی منووا سے گوما جارہی تھی۔ کشتی میں کم از کم 278 مسافر سوار تھے۔ یہ کشتی گوما پہنچنے سے کچھ دیر قبل ہی ڈوب گئی، اس حادثے میں تقریباً 78 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس کے علاوہ ہمیں نیوز ایجنسی اے پی کی ویب سائٹ پر 4 اکتوبر 2024 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو بھی موصول ہوئی۔ ویڈیو کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ حادثہ مشرقی کانگو کی ایک جھیل میں پیش آیا تھا۔
اسی اثنا میں ہمیں ڈی ڈبلیو کی ویب سائٹ پر مذکورہ حادثے سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں عینی شاہدین کے بیانات موجود تھے۔ نیوز رپورٹ کے مطابق 3 اکتوبر 2024 کو مسافروں سے بھری کشتی منووا سے گوما کی جانب آرہی تھی۔ اس کشتی کا اسٹاپ گوما کی کیٹوکو بندرگاہ پر تھا، لیکن بندرگاہ پر پہنچنے سے قبل ہی کشتی کنٹرول کھو بیٹھی اور جھیل میں ڈوب گئی۔ جس کے باعث تقریباً 78 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات کے دوران ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو گووا کا نہیں ہے بلکہ 3 اکتوبر کو کانگو میں پیش آنے والے کشتی حادثے کا ہے۔
Result: False
Our Sources
Video Report by DW X account on 6th Oct 2024
Video on AP Website on 4th Oct 2024
Article Published by DW on 3rd Oct 2024
Tweet by Goa Police on 5th Oct 2024
(اس آرٹیکل کو ہندی سے اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے)
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔