Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
مہلک مرض کرونا وئرلس کو تازہ ابلے ہوئے لہسن کے پانی سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔
تصدیق
چین کے وہان شہر سے شروع ہوئے کرناوائرس نے ہندوستان میں بھی دستک دے دیا ہے۔اب تک انڈیا کے دو افراد میں یہ مرض پایا گیا ہے۔لیکن چین اس مہلک بیماری سے بری طرح متاثرہ ہے۔بیماری کی وجہ سے اب تک چین میں تین سو اکسٹھ افراد کی اموات ہوچکی ہے۔جبکہ متعدد اس مرض میں مبتلا ہیں۔وہیں کروناوائرس کے تعلق سے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم پر حیران کن دعوے کئے جارہے ہیں۔حال ہی میں ایک دعویٰ کیا گیا ہے کہ تازہ لہسن ابال کر اس کا پانی پینے سے کروناوائرس کاخاتمہ ہوسکتا ہے۔مزید لکھا ہے کہ چین کے قدیم ڈاکٹروں نے اس عمل کو استعمال کیا تو کافی لوگ صحیح بھی ہوگئے ہیں۔دعویٰ کیاجارہاہے کہ آٹھ کٹے ہوئے لہسن اور سات کپ پانی کو ایک ساتھ ابالیں۔پھر رات کو اس ابلے لہسن اور پانی کو پئیں۔یہ بیماری ٹھیک ہوجائے گا۔آپ وائرل دعوے کو مندرجہ ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
Forwared~~
Good news, Wuhan’s corona virus can be cured by one bowl of freshly boiled garlic water.
Old Chinese doctor has proven it’s efficacy. Many patients has also proven this to be effective. Eight (8) cloves of chopped garlics add seven (7)cups of water and bring to boil— Aflexs (@Aflexs1) January 30, 2020
@akshaykumar Old Chinese doctor has proven it’s efficacy. Many patients has also proven this to be effective. Eight (8) cloves of chopped garlics add seven (7)cups of water and bring to boil., Eat and drink the boiled garlic water, overnight improvement and healing.
— Khushi Kapoor (@KhushiK07629578) February 1, 2020
ہماری کھوج
سبھی وائرل پوسٹ کو پڑھنے کے بعد پم نے اپنی تحقیقات شروع کی۔پھر ہم نے کچھ کیورڈ کی مدد سے گوگل سرچ کیا۔اس دوران ہم نے ورلڈ ہیلھ آرگنائزیشن کی ویب سائٹ کھنگالا۔جہاں ہمیں وائرل دعوے کے متعلق کچھ بھی نہیں ملا۔وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لئے مختلف کیورڈ سرچ کیا۔تب ہمیں ساؤتھ چائنامارننگ پوسٹ کے ویب سائٹ پر اس تعلق سے ایک خبر ملی۔جس کے مطابق کروناوائرس سے بچنے کے لئے اب تک کسی بھی طرح کا کوئی علاج نہیں ملاہے۔سینٹرفارڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے ویب سائٹ پر شائع ایک مضمون ملا۔جس سے ہمیں پتا چلا کہ مہلک وائرس سے بچنے کے لئے اس وقت کوئی بھی ٹیکا نہیں بنا ہے۔مزید لکھا ہے کہ اس وائرس سے بچنے کا بہرتر طریقہ ہے کہ اس سے دور رہاجائے۔
Prevention, Treatment of Novel Coronavirus (2019-nCoV) | CDC
There is currently no vaccine to prevent 2019-nCoV infection. The best way to prevent infection is to avoid being exposed to this virus. However, as a reminder, CDC always recommends everyday preventive actions to help prevent the spread of respiratory viruses, including: Wash your hands often with soap and water for at least 20 seconds.
ان سبھی کھوج سے ہمیں تسلی نہیں ملی تو مزیر اس بارے میں جاننے کی کوشش کی۔ریسرچ کے دوران ہمیں تائیوان فیکٹ چیکنگ کی ایک رپورٹ ملی۔جس میں تائیوان نے بھی وائرل دعوے کو غلط بتایا ہے۔
نیوزچیکر کی تحۡقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ کرونا وائرس کے تعلق سے کئے گئے دعوے غلط ہے۔عوام کو گمراہ کرنے کے لئے اس طرح کے پوسٹ کو سوشل میڈیا پر شیئر کیاگیاہے۔ریسرچ سے پتا چلاکہ کروناوائرس کا علاج اس وقت دیگر دوائیوں سے کیا جارہاہے۔سائنسداں اس وائرس کا علاج اور ویکسن تلاشنے میں جٹے ہیں۔
ٹولس کا اسعمال
گوگل کیورڈ سرچ
سوشل میڈیا سرچ
نتائج:گمراہ کن(جھوٹادعویٰ)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.