Crime
بچہ لئے برقعہ پوش خاتون پر کئے جارہے تشدد کا یہ معاملہ بھگوا لوٹریپ کا نہیں ہے
Claim
بھگوا لوٹریپ کی شکار لڑکی پر ہو رہے تشدد کا منظر۔
Fact
ویڈیو پرانی اور اسکرپٹیڈ ہے۔
ایک ویڈیو ہندی کیپشن کے ساتھ فیس بک اور ایکس پر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں بچہ لئے برقعہ پوش پر ایک شخص تشدد کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ ویڈیو میں موجود برقعہ پوش ایک مسلم خاتون ہے جسے غیر مسلم شخص نے بھگوا لوٹریپ کے جال میں پھنسا لیا تھار اور اب اس پر تشدد کر رہا ہے۔
صارفین نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے “مرتد بننے والی لڑکیوں کا حال آخر میں یہی ہوتا ہے۔ بھگوا لو ٹریپ میں پھنسنے والی لڑکیاں، دیکھو تمہاری دنیا و آخرت دونوں ہی خراب ہوگی”۔


Fact Check/Verification
ہم نے سب سے پہلے گوگل پر ‘ہندو لڑکے سے مسلم لڑکی کی شادی’ کیورڈ تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں رواں ماہ کی 7 تاریخ کو شائع ہونے والی دینک بھاسکر کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق اترپردیش کے اعظم گڑھ ضلع کے پھول پور میں ایک مسلمان لڑکی نے چندن موریا نامی ہندو لڑکے سے شادی کی ہے۔ دونوں 30 مئی 2025 کو گھر سے فرار ہوگئے تھے بعد میں پولس نے دونوں کو گرفت میں لیا تو معلوم ہوا کہ لڑکی اپنے والدین کی غیر موجودگی میں گاؤں کے ہی ایک مندر میں ہندو مذہب اپنا کرچندن نامی شخص سے ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کر چکی تھی۔
پھر ہم نے وائرل ویڈیو کے چند فریم کو گوگل لینس کی مدد سے تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں اسی ویڈیو کے ساتھ 17 مارچ 2023 کو شیئر شدہ ایکس پوسٹ موصول ہوا۔ جس کے ساتھ فراہم کردہ کیپشن میں لکھا ہے “حجاب بھی استعمال ہو رہا ہے بچا چوری کے لئے۔۔۔ ہوشیار رہیں”۔

اسی دعوے کے ساتھ وائرل کلپ سے متعلق فیکٹ چیک نیوز چیکر ہندی کی ٹیم 17 مارچ 2023 کو ہی کر چکی ہے۔ جس کے مطابق وائرل کلپ ایک اسکرپٹیڈ ویڈیو سے لی گئی ہے۔ جسے انکور جتوسکرن نامی شخص نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈلز پر شیئر کیا تھا اور ویڈیو میں موجود ڈسکلیمر میں واضح کیا گیا ہے کہ اس ویڈیو کو محض تفریحی مقاصد کے لئے فلمایا گیا ہے۔

ہم نے اصل ویڈیو تک رسائی کرنے کی کوشش کی لیکن انکور کے فیس بک یا یوٹیوب چینل پر مذکورہ ویڈیو موصول نہیں ہوا، جس سے معلوم ہوا انکور نے اپنے فیس بک اور یوٹیوب سے اس ویڈیو کو ڈیلیٹ کردیا ہے۔تاہم وےبیک مشین کی مدد سے ہمیں وائرل ویڈیو کے آرکائیو ورثن کا اصل لنک موصول ہوا۔ جسے آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ بھگوا لوٹریپ کی شکار لڑکی پر ہو رہے تشدد کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو دراصل پرانی ہے اور یہ کلپ ایک اسکرپٹیڈ ویڈیو سے لی گئی ہے۔
Sources
X post by @satyaagrahNews on 17 Mar 2023
News Checker
Video uploaded by YouTube Channel @ankurjatuskaranvlog on Feb 2023