اتوار, دسمبر 8, 2024
اتوار, دسمبر 8, 2024

HomeFact Checkکیا آسمان میں اڑ رہے کوؤں کے جھنڈ کی یہ ویڈیو یوکرین...

کیا آسمان میں اڑ رہے کوؤں کے جھنڈ کی یہ ویڈیو یوکرین کے کیف شہر کی ہے؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

آسمان میں اڑ رہے کوؤں کے جھنڈ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہی ہے۔ دعویٰ ہے کہ یوکرین کی دارالحکومت کیف پر کوؤں کے جھنڈ نے حملہ کردیا ہے۔ اس ویڈیو کو عربی، انگلش اور ہندی کیپشن کے ساتھ متعدد صارفین یوکرین کا بتاکر شیئر کررہے ہیں۔

آسمان میں اڑ رہے کوؤں کے جھنڈ کی یہ ویڈیو یوکرین کے کیف شہر کی نہیں ہے
Courtesy: Twitter @Om_SeaGateWeath

Fact Check/Verification

آسمان میں اڑ رہے کوؤں کے جھنڈ والی ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کیفریم نکالا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں نیویارک کے ٹی وی چینل این ٹی ڈی کے آفیشل فیس بک پیج پر 16 ستمبر 2019 کو شیئر شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو ہوسٹن شہر کا بتایا گیا ہے۔

پھر ہم نے ہوسٹن اسکائی کروز کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ڈیلی میل کے آفیشل یوٹیوب چینل پر اپلوڈ شدہ 8 مارچ 2018 کی ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس میں آسمان میں اڑ رہے کوؤں کے جھنڈ والی ویڈیو سے متعلق جانکاری دی گئی ہے کہ ہوسٹن فری وے کی آسمان پر کالے چڑیوں کے جھنڈ کو دیکھا گیا، جسے ایک ڈرائیور نے اپنے کیمرے میں قید کیا تھا۔

بشکریہ: ڈیلی میل

اس کے علاوہ 26 جنوری 2017 کو شائع شدہ دی سن کی ایک رپورٹ میں بھی ویڈیو کو شائع کیا گیا ہے۔ ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے جیولوکیشن سرچ کی مدد سے وائرل ویڈیو میں نظر آرہے مقام تک پہنچے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ اس ویڈیو میں نظر آ رہی جگہ ٹیکساس کے ہوسٹن کے انٹر اسٹیٹ 610 کی ہے۔ ویڈیو میں جو بلند عمارت نظر آرہی ہے ان میں سے ایک کا نام دی رائل سنیسٹا ہے۔ گوگل ارتھ اور گوگل میپ کے لنک دیکھ سکتے ہیں۔

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ آسمان میں اڑ رہے کوؤں کے جھنڈ والی ویڈیو یوکرین کے شہر کیف کی نہیں ہے، بلکہ ٹیکساس کے ہوسٹن کی ہے۔

Result: False

Our Sources
Facebook post by NDT News on 16 Sept 2019
Video report published by Dailymail on 08 March 2018

Report published by The Sun on 26 jan 2017
Geolocation Search


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular