ہفتہ, اپریل 20, 2024
ہفتہ, اپریل 20, 2024

ہومFact Checkدہلی چناؤ:کیجری وال پر پھینکا گیا گندہ پانی!وائرل دعوے کا کیا ہے...

دہلی چناؤ:کیجری وال پر پھینکا گیا گندہ پانی!وائرل دعوے کا کیا ہے سچ پڑھیئے ہماری پڑتا؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

کیجری وال پر لوگوں نے گندہ پانی پھینکا!

[removed][removed]

تصدیق

لالا دی ڈون نامی ٹویٹر یوزر نے آج تک نیوزچینل کے دو گرافک شیئر کیا ہے۔جس میں لکھا ہے کیجری وال پر پھینکا گندہ پانی؟کیجری وال کے اوپر نل میں آرہا گندہ پانی پھینکا۔لالا ڈون نے ان تصویروں کے ساتھ لکھا ہے کہ یہ تو سا۔۔۔(گالی دیاہے) ہونا ہی تھا۔

[removed][removed]

ہماری کھوج

 وائرل پوسٹ غور سے دیکھنے سمجھ نے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔پھر ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسکرین پر اس تعلق سے کچھ خبریں ملیں۔ جس کا اسکرین شارٹ مندرجہ ذیل ہے۔

 

اسکرین پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔تب ہمیں ترون متر  اور یونک سمے نامی ویب سائٹ پر ایک فروری دوہزار بیس کی خبریں ملیں۔جس کے مطابق دوہزار سترہ چناؤ کے دوران سی ایم کیجری وال نے دہلی کے بھوانا علاقے کا دورہ کیا تھا۔اس وقت کافی گرمی تھی۔جس کی وجہ سے ان کا شرٹ بھیگ گیا تھا۔ناکہ ان پر گندہ پانی پھینکا گیا ہے۔

 

<blockquote class=”embedly-card”>

दिल्ली की गलियों में केजरीवाल पर फेंका गया गंदा पानी, जानिए इस फोटो का पूरा सच

फेसबुक पर दिल्ली के मुख्यमंत्री अरविंद केजरीवाल की एक तस्वीर वायरल हो रही है. फोटो में केजरीवाल कुछ सुरक्षाकर्मियों के साथ दिख रहे हैं. दावा किया जा रहा है कि सीएम केजरीवाल पर चुनाव प्रचार के दौरान एक महिला ने गंदा पानी फेंक दिया. फेसबुक पर फोटो को हार्दिक गोयल नाम के यूजर ने शेयर…

</blockquote>

<script async src=”//cdn.embedly.com/widgets/platform.js” charset=”UTF-8″>[removed]>

 

ترون مترا پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے یوٹیوب پر کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں اس تعلق سے دل٘ی آج تک کے یوٹیوب چینل پر بیس اگست دوہزار سترل کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق کیجری وال بَواناعلاقے میں گھر گھر جاکر پارٹی کے لئے ووٹ مانگاتھا۔ویڈیو میں آپ صاف طور پر دیکھ سکتے ہیں کیجری وال کا سر اور کپڑا بھیگا ہوا ہے اور وہ موقع موقع سے پسینہ بھی اپنے چہرے سے پوچھ رہے ہیں۔اس بیچ کیجری وال کے ساتھ لوگ سیلفیاں بھی لے رہے ہیں۔حالانکہ ان کے ارد گرد سکیورٹی بھی کافی ہے۔یہاں اب واضح ہوگیا کہ وائرل دعویٰ جھوٹا ہے۔اس دوران ہمیں وائرل گرافک بھی آج تک کے ویب سائٹ پر فیکٹ چیک کی شکل میں ملا۔جس میں گرافک کے ذریعے ریڈر کو سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

 

<iframe width=”640″ height=”360″ src=”https://www.youtube.com/embed/D2sogiQE2qc” frameborder=”0″ allow=”accelerometer; autoplay; encrypted-media; gyroscope; picture-in-picture” allowfullscreen></iframe>

 

ان سب تحقیقات کے باوجود ہم نے سوچا کیوں ٹویٹر ایڈوانس کا سہارا لیا جائے۔شاید یہاں کچھ اور پکی ثبوت مل جائے۔پھر ہم نے کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں عاپ لیڈر سنجے سنگھ سمیت دیگر کئی افراد کے ٹویٹس ملے۔جس میں وائرل تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا تھا کہ عاپ اور کیجری وال کو کامیاب بنانے کے لئے بوانا کی عوام کا بہت بہت شکریہ۔

 

[removed][removed]

 

نیوز چیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر آج تک کے فیکٹ چیک کا ہے۔ساتھ ہی یہ بھی واضح ہوا کہ جس تصویر کو لے کر دعویٰ کیا جارہاہے کہ سی ایم کیجری وال پر گندہ پانی پھیکا گیا ہے۔دراصل کیجری وال دوہزار سترہ اسمبلی الیکشن کے دوران بوانا کی عوام سے پارٹی کے لئے ووٹ مانگنے گئے تھے اور اس وقت گرمی بہت سخت تھی۔جس کی وجہ سے وہ پسینے سے تربتر ہوگئے تھے۔ناکہ حال کے دنوں میں ان پر گندہ پانی پھینکا گیا ہے۔

 

ٹولس کا استعما

گوگل کیورڈ سرچ

ریورس امیج سرچ

یوٹیوب سرچ

ٹویٹرایڈوانس سرچ

نتائج:جھوٹا دعویٰ(گمراہ کُن)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

9999499044

 

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular