اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkدہلی تشدد:اشوک ویہار میں مسجد کے منارے پر شرپسندوں نے لگائے جعفرانی...

دہلی تشدد:اشوک ویہار میں مسجد کے منارے پر شرپسندوں نے لگائے جعفرانی جھنڈے؟وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

دہلی کے ایک مسجد کا ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر خوب گردش کررہاہے۔جس میں کچھ نوجوان مسجد کے منارے پر چڑھ کر توڑپھوڑ کررہاہے اور جعفرانی اور قومی جھنڈا لگا رہاہے۔وائرل ویڈیو کو مختلف دعوے کے ساتھ ٹویٹر پر وائرل کیاجارہاہے۔وائرل ویڈیو کو کوئی دہلی کے اشوک ویہار تو کوئی اشوک نگر کا بتا رہاہے۔وہیں کچھ یوزرس وائرل ویڈیو کو بہار کے سمستی پور کا بتارہا ہے۔

ہماری کھوج

وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے اپنی تحۡقیقات شروع کی۔اس دوران ہم نے گوگل امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں سوشل میڈیا پر الگ الگ دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو ملے۔جو مندرجہ ذیل ہے۔

 

مذکورہ بالا میں ملے مشکوک ٹویٹ کو دیکھنے کے بعد ہم نے اس خبر کی کھوج گہرائی سے شروع کی۔پھر ہم نے ٹویٹر ایڈوانس کا سہارا لے کر وہاں کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں نائنہ نامی ٹویٹر ہینڈل پر اس تعلق سے اے این آئی کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق راناایوب فیک نیوز پھیلا رہی ہے۔

نائنہ کی ٹویٹ سے ملی جانکاری کے بعد ہم نے مزید اس بارے میں جاننا چاہا۔پھر ہم نے کچھ اور کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں اے این آئی کا ٹویٹ ملا۔جس کے مطابق دہلی کے شمالی مغرب کے ڈی ایس پی نے کہا کہ اشوک ویہار میں کسی بھی مسجد میں توڑپھوڑ نہیں کی گئی ہے۔یہاں واضح ہوتا ہے کہ پولس کہیں نا کہیں جرم کو چھپارہی ہے۔

تحقیق کے دوران ہمیں ٹائمس ناؤ کے ٹویٹر ہینڈل پر موجود وائرل ویڈیو ملا۔جس کے مطابق پولس کے حوالے سے کہا جارہاہے کہ مسجد میں توڑ پھوڑ کا فرضی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جارہاہے۔وہیں بی بی سی پر شائع ایک خبر ملی جس کے مطابق اشوک نگر کے گلی نمبر پانچ میں موجود بڑی مسجد میں توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ساتھ ہی مسجد کے منارے پرشرپسندوں نے جعفرانی جھنڈے بھی لگایاہے۔

<iframe width=”640″ height=”360″ src=”https://www.youtube.com/embed/Kpqn8gIMmzE” frameborder=”0″ allow=”accelerometer; autoplay; encrypted-media; gyroscope; picture-in-picture” allowfullscreen></iframe> 

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتاہے کہ وائرل ویڈیو اشوک ویہار کا نہیں بلکہ اشوک نگر کا ہے۔جہاں کچھ شرپسندوں نےمسجد کے منارے پر چڑھ کر مائیک توڑا اس کے بعد بھگوا اور ترنگا جھنڈا لگادیا۔

 

ٹولس کا استعمال

گوگل ریورس امیج سرچ

یوٹیوب سرچ

گوگل کیورڈ سرچ

ٹویٹرایڈوانس سرچ

فوٹوشاپ

نتائج:گمراہ کن(آشوک نگر مسجد کے منارے پربھگوا جھنڈا لگایا گیا ہے)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular