جمعرات, اپریل 18, 2024
جمعرات, اپریل 18, 2024

ہومFact Checkکیا چینی عدالت نےکروناوائرس متاثرین کو جان سے مارنے کی دی اجازت؟کیا...

کیا چینی عدالت نےکروناوائرس متاثرین کو جان سے مارنے کی دی اجازت؟کیا ہے سچ؟پڑھیئے ہماری پڑتال

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

چینی عدالت سے بیس ہزار کروناوائرس متاثرین کو جان سے مارنے کی منظوری مانگی گئی ہے۔تاکہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

تصدیق

چین ان دنوں مہلک بیماری کروناوائرس کے قہر سے جوجھ رہا ہے۔اس وائرس کی وجہ سے ایک ہزار افراد کی موت ہوچکی ہے۔اسی بیچ سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبریں بھی خوب گردش کررہی ہے۔ان دنوں ایک اخبار کی کٹنگ خوب وائرل ہورہا ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ چین نے مہلک وائرس متاثرین کو جان سے مارنے کے لئے عدالت سے منظوری لیا ہے۔تاکہ وہ بیس ہزار مریضوں کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کردے۔واضح رہے کہ کروناوائرس کے تعلق سےمختلف سوشل میڈیا ہینڈلس پر الگ الگ دعوے کئے گئے ہیں۔جسے مندرجہ ذیل میں دیکھا جاسکتا ہے۔

ہماری پڑتال

شیئرچیٹ پر کروناوائرس سے متعلق کئے گئے دعوے کو ہم نے کچھ کیورڈ کی مدد لی اور گوگل کیورڈ سرچ کیا۔کھوج کے دوران ہمیں وائرل دعوے کے متعلق کوئی بھی میڈیا رپورٹ نہیں ملا۔ہاں البتہ ری سرچ کے دوران ہمیں یہ ضرور پتا چلا کہ سٹی نیوز کے ویب سائٹ پر موجود وائرس والے دعوے کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ہے۔پھر ہم نے سٹی نیوز کی خبر کوغور سے پڑھا تو اس میں کسی رپورٹر کا نام موجود نہیں تھا۔بلکہ لوکل ”کارس پنڈنٹ” لکھا ہے۔اس خبر میں کہیں بھی سرکاری اسٹیٹمنٹ یا پریس کانفرنس جیسے ذرائع کا ذکر نہیں کیا گیاہے۔پھر ہم نے اس ویب سائٹ کے بارے میں جانکاری نکالی تو پتا چلا کہ سٹی نیوز بیشتر غلط خبریں عوام کو پروستی ہے۔اس سے صاف واضح ہوتا ہے کہ سٹی نیوز نے غلط رپورٹنگ کی ہے۔

China seek for court’s approval to kill the over 20,000 coronavirus patients to avoid further spread of the virus – China Xinhua News

The highest level of court in Chhina, Supreme People’s Court, is expected to give an approval on Friday for the mass killing of coronavirus patients in China as sure means of controlling the spread of the deadly virus.

وائرل دعوے کی گہرائی تک جانے کے لئے ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہم نے دی سپریم پیپلس کورٹ  کے ویب سائٹ کو کھنگالا۔لیکن وہاں اس تعلق سے کسی بھی طرح کی جانکاری فراہم نہیں ہوئی۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں پتا چلا کہ سنگاپور سرکار نے ایک بیان جاری کیا ہے۔جس میں اے بی۔ٹی سی ڈاٹ کام (سٹی نیوز)کے رپورٹ کی مذمت بھی کی ہے۔

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ کروناوائرس متاثرین کی جبراً موت کی خبر غلط ہے۔ری سرچ میں پتا چلا کہ چین میں عدالت نے مہلک وائرس سے بچنے کے لئے بیس ہزار مریضوں کو جان سے مارنے کی منظوری نہیں دی ہے۔

ٹولس کا استعما

گوگل کیورڈ سرچ

نتائج:جھوٹی خبر

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular