جمعرات, اپریل 25, 2024
جمعرات, اپریل 25, 2024

ہومFact Checkکیا ناسک ریلوے اسٹیشن پر کت٘ے کا گوشت ہوا ہے برآمد؟ کیا...

کیا ناسک ریلوے اسٹیشن پر کت٘ے کا گوشت ہوا ہے برآمد؟ کیا ہے سچ؟پڑھیئے ہماری پڑتال۔۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

بریکنگ نیوز

ناسک ریلوے اسٹیشن پر ۵۰۰کیلو کت٘ے کا گوشت برآمد،ناسک سے ممبئی لے جارہاتھا اسمگلر،ممبئی کے کسی ہوٹل میں سپلائی کرنے کے لئے لے جارہاتھا کتے کا گوشت۔

 تصدیق

واہٹس ایپ اور شیئر چیٹ پرایک تصویر خوب گردش کررہی ہے۔تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جارہاہے کہ ناکس ریلوے اسٹیشن پر پولیس نے پانچ سو کیلوکتے کا گوشت ضبط کیا ہے۔جوکہ ناسک سے ممبئی کے کسی ہوٹل میں سپلائی کے لئے لے جایاجارہا تھا۔اس بارے میں ہم سے ایک ساتھی  نے تصدیق کا مطالبہ بھی کیاہے۔

ہماری تحقیق

ان پوسٹ اور تصویر کو دیکھنے پڑھنے کے بعد ہم نے ابتدائی جانچ شروع کی۔ پھر ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں اس تعلق سے کئی نتائج دیکھنے کو ملے۔ جوکہ مندرجہ ذیل میں اسکرین شارٹ موجود ہے۔

ان نتائج کو دیکھنے کے بعد ہم نےیوٹیوب پر مزید ریسرچ کیا۔اس دوران ہمیں یوٹیوب پر اس تعلق کافی خبریں ملیں۔ این بی ٹی کے یوٹیوب چینل پر یہی تصویر کے ساتھ  ایک خبر ملی۔جوکہ سترہ نومبر دوہزار اٹھارہ کو اپلوڈ کیاگیاہے۔خبر کے مطابق ناکس نہیں بلکہ چننئی کے ایگمور ریلوے اسٹیشن پر پولیس نے کتے کا ایک ہزار کیلو گوشت برآمد کیا ہے۔اس کے علاوہ مقامی چینلوں نے بھی اس خبر کو شائع کیا ہے۔جس میں کتے کا گوشت ہی بتایا ہے۔

ان خبروں کو دیکھنے کے بعد ہم نے مزید گوگل کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں ٹائمس انڈیا کے ویب سائٹ پراٹھارہ نومبر کو شائع کی گئی ایک خبر ملی۔جس میں لکھا ہے کہ چنئی کے ایگمور ریلوے اسٹیشن پر پولیس نے گیارہ سو کیلو کتے کا گوشت ضبط کیا ہے۔جوکہ گیارہ کارٹون میں پیک تھا اور اسے ٹرین سے اتارا جارہا تھا۔تبھی اس بکس سےبھیانک بدبو آئی ۔جس کے بعد جب اسے کھولا گیا تو کتے کا گوشت ملا۔

نیوز چیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ کت٘ے کا گوشت ناسک میں نہیں بلکہ چن٘ئی کےایگمور میں پولیس نے ایک سال پہلے ضبط کیا تھا۔اس سے صاف واضح ہوتا ہے کہ پرانی خبر کو غلط جگہ کی بتاکر سوشل میڈیا پر پھیلائی جارہی ہے۔

ٹولس کا استعما

گوگل ریورس امیج سرچ

گوگل کیورڈ سرچ

یوٹیوب سرچ

نتائج:گمراہکُن(غلط خبر)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے ای میل اور واہٹس ایپ نمبر پر آپ ہمیں اپنی رائے ارسال کریں۔۔

checkthis@newschecker.in

 WhatsApp -:9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular