پیر, اپریل 29, 2024
پیر, اپریل 29, 2024

ہومFact CheckFact Check: دبئی میں سیلابی قہر کی نہیں بلکہ چین کی ہے...

Fact Check: دبئی میں سیلابی قہر کی نہیں بلکہ چین کی ہے یہ تصویر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
دبئی میں مندر کے افتتاح کے بعد سیلابی قہر کی تصویر۔
Fact
وائرل تصویر دبئی میں آئے سیلابی قہر کی نہیں ہے بلکہ یہ 2023 میں چین میں آنے والے سیلاب کی ہے۔

رواں ماہ کی 12 تاریخ کو دبئی سمیت متحدہ عرب امارات میں تیز بارش کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوگئی تھی۔ جس کے بعد اب سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں سیلابی ریلے میں گاڑیاں پھنسی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ ایک فیس بک صارف نے تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ مندر کے افتتاح کے بعد جدید ترقی یافتہ دبئی کے اب یہ حالات ہیں۔

یہ تصویر دبئی میں سیلابی قہر کی نہیں ہے۔
Courtesy: Facebook/ KPK TV

Fact Check/ Verification

دبئی میں سیلابی قہر کا بتا کر شیئر کی گئی تصویر کو سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دی انسائڈر نیوز پیپر کے آفیشل ایکس ہینڈل پر 30 جولائی 2023 کو شیئر شدہ 22 سیکینڈ پر مشتمل ایک ویڈیو ملی۔ جس میں وائرل امیج والے منظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈِیو کے ساتھ دی گئی اطلاع کے مطابق یہ منظر چین فوجیان میں آنے والے سیلاب کا ہے۔

Courtesy: X @TheInsiderPaper

مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی تصویر سیربین اور گریک زبان میں شائع نووستی و انٹرو نیوز نامی ویب سائٹس کی رپورٹس میں ملیں۔ جس میں اس تصویر کو چین کا بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اگست 2023 کو شائع شدہ اسکائی نیوز کی رپورٹ میں بھی ہوبہو مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے۔

Conclusion

لہٰذا ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل تصویر دبئی میں آئے سیلابی قہر کی نہیں ہے بلکہ یہ 2023 میں چین میں آنے والے سیلاب کی ہے۔

Result: False

Sources
X post by The Insider Paper on Jul 30, 2023
Reports published Novosti, Intro News and Sky News on 1 August 2023


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular