اتوار, ستمبر 29, 2024
اتوار, ستمبر 29, 2024

ہومFact CheckFact Check: مصر کے ایئرپورٹ پر ہونے والے طیارہ حادثے کی نہیں...

Fact Check: مصر کے ایئرپورٹ پر ہونے والے طیارہ حادثے کی نہیں ہے یہ وائرل ویڈیو

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

فیس بک، ایکس اور یوٹیوب پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مصر کے ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، اس حادثے میں دو ہزار افراد کے زندہ جل جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “انتہائی بری اور ہولناک خبر: مصر کے نیشنل ایئرپورٹ پر خوفناک حادثہ، لینڈنگ کے دوران طیارہ گر کر تباہ، آگ کا سمندر تیزی سے پھیل گیا، دو ہزار افراد کے زندہ جل جانے کا خدشہ ہے”۔

آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact

مصر کے نیشنل ایئرپورٹ پر ہوئے طیارہ حادثہ کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل لینس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ایجپٹ ٹوڈے نیوز ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو کے ایک فریم کے ساتھ شائع 15 جولائی 2020 کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق قاہرہ میں اسماعیلہ پیٹرول پائپ لائن میں 9 جولائی 2020 کو دھماکہ ہوا تھا، جس میں 17 افراد زخمی ہوئے تھے، جبکہ اس حادثے میں متعدد گاڑیاں جل کر خاکستر ہوگئی تھیں۔ اس کے علاوہ مذکورہ حادثے سے متعلق ہوبہو ویڈیو وائس آف امریکہ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر بھی دیکھی جا سکتی ہے۔

Courtesy: Egypt Today

بتادوں کہ اس ویڈیو کو 2021 میں اسرائیل اور فلسطین تنازعہ سے منسوب کرکے شیئر کیا گیا تھا۔ جس کا اردو فیکٹ چیک یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو تقریباً 4 برس پرانی ہے اور مصر کے قاہرہ میں پیٹرول پائپ لائن میں ہوئے دھماکے کی ہے۔ حالیہ دنوں مصر کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہوئے ایسے کسی حادثے کی کوئی خبر نہیں ہے۔

Result: False

Sources
Reports published by Egypt Today and Voice of America on 15 July 2020


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular