اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkلٹکتی ہوئی بلی کی ویڈیو قطر فٹبال اسٹیڈیم کی نہیں ہے

لٹکتی ہوئی بلی کی ویڈیو قطر فٹبال اسٹیڈیم کی نہیں ہے

گزشتہ دنوں سے قطر میں فیفا فٹبال ورلڈکپ کے دوران متعدد مواد مختلف دعوؤں کے ساتھ وائرل ہورہا ہے۔ اسی طرح سے ایک لٹکتی ہوئی بلی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہے، جس سے متعلق دعویٰ ہے کہ یہ قطر میں فٹبال اسٹیڈیم میں میچ کے دوران لٹکتی ہوئی بلی کی جان بچ جاتی ہے۔

ایک ٹویٹر صارف نے لٹکتی ہوئی بلی کی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ‘قطر فٹبال اسٹیڈیم، بلی کی جان کیسے بچی۔ جسے اللہ رکھے غور کیجئے’۔

جبکہ ویڈیو کو دیکھنے کے بعد معلوم ہوا کہ اسی ویڈیو میں کیشنز میں لکھا ہوا کہ یہ ویڈیو میامی میں پیش آیا ہے۔

اسی طرح سے متعدد صارفین نے اس ویڈیو کو اسی دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

پوسٹس کا لنک آپ یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

ویڈیو کو فیس بُک پر بھی متعدد صارفین نے قطر فٹبال اسٹیڈیم کا بتاکر شیئر کیا ہے۔

لٹکتی ہوئی بلی کی ویڈیو کا لنک آپ یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

Fact Check/ Verification

نیوز چیکر نے اس ویڈیو کو انوڈِ ٹول کی مدد سے کیفریمز میں تقسیم کیا اور ان میں سے چند فریمز کو کیورڈز کے ساتھ گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔

سرچ کے دوران ہمیں معروف بین الاقوامی اخبار یو ایس اے ٹوڈے کے ویب سائٹ کا ایک لنک ملا۔ جس میں لٹکتی ہوئی بلی کی ویڈیو سے متعلق رپورٹ لکھی گئی ہے، اور رپورٹ 12 ستمبر 2021 کو شائع کی گئی ہے۔  

لٹکتی ہوئی بلی کی ویڈیو
Screengrab from USA Today

رپورٹ کے مطابق امریکہ کے میامی میں ہارڈ راک اسٹیڈیم میں کالج گیم کے دوران لکٹی ہوئی بلی گرِگئی۔

یہاں ثابت ہوا کہ بلی کی لٹکتی ہوئی ویڈیو پرانی ہے اور قطر فٹبال ورلڈکپ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

اپنی تحقیقات کو فعال بنانے کے لیے ہم نے مزید سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں مزید رپورٹس بھی ملیں۔ ان میں بھی بلی کی لٹکتی ہوئی ویڈیو سے متعلق کہا گیا ہے کہ یہ ہارڈ راک اسٹیڈیم میامی میں واقع پیش آیا ہے، اور اسٹیڈیم میں موجود کھیل کے مداحوں نے بلی کو بچایا۔

بلی کی لٹکتی ہوئی ویڈیو سے متعلق رپورٹس آپ یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں بڑھ سکتے ہیں۔

Courtesy: Screengrab from News18

Conclusion

اس طرح سے نیوز چیکر کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ لٹکتی ہوئی بلی کی ویڈیو قطر اسٹیڈیم کی نہیں، بلکہ میامی کی ہے اور ویڈیو 2021 کی ہے۔ لہذا ویڈیو سے متعلق کیا جارہا دعویٰ غلط ہے۔

Result: False

Our Sources

Report by USA Today, Dated Sept 12, 2021
Report by News18, Dated Sept 13, 2021
Report by Irish Mirror, Dated Sept 12, 2021


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Most Popular