جمعہ, مارچ 29, 2024
جمعہ, مارچ 29, 2024

ہومFact Checkکیا 5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ کی وجہ سے آئی کووڈ-19 کی دوسری...

کیا 5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ کی وجہ سے آئی کووڈ-19 کی دوسری لہر؟ وائرل دعوے کا پڑھئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

فیس بک یوزر عمر فاروق لکھنوی کا دعویٰ ہے کہ 5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ کی وجہ سے کرونا وائرل کی دوسری لہر آئی ہے۔

5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ  کو لے کر کئے گئے دعوے کا اسکرین شارٹ
Courtes: FB/Umar farooq lucknowi

ملک بھر میں کرونا وائرس کی وجہ سے حالات انتہائی بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور لوگوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ وہیں سوشل میڈیا پر ان دنوں 5 جی نیٹورک کی ٹیسٹنگ کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کروناوائرس کی دوسری لہر 5 جی ٹاور کی ٹیسٹنگ کی وجہ سے آئی ہے۔ لوگوں کی اموات کو چھپانے کے لئے حکومت اسے کرونا کا نام دے رہی ہے۔بتادوں کہ اس دعوے کو مختلف زبانوں میں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں یک بعد دیگرے دیکھ سکتے ہیں۔

5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ  کو لے کر کئے گئے دعوے کا اسکرین شارٹ
5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ کو لے کر کئے گئے دعوے کا اسکرین شارٹ
5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ  کو لے کر کئے گئے دعوے کا اسکرین شارٹ
5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ کو لے کر کئے گئے دعوے کا اسکرین شارٹ

وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

ہندی کیپشن کے ساتھ شیئر کئے گئے پوسٹ درج ذیل میں ہے۔

https://twitter.com/jitendraydv100/status/1387601659090522117

Fact Check / Verification

وائرل دعوے کا سچ جاننے کے لیے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔تحقیقات کے دوران ہم نے سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کی کہ بھارت میں 5 جی ٹاور کی ٹیسٹنگ کب شروع ہوئی ہے؟ جب ہم نے اس حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں اے بی پی نیوز ویب سائٹ پر 29 جنوری 2021 کو شائع کی گئی ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق ایئرٹیل 5 جی نیٹورک پیش کرنے والی ملک کی پہلی کمپنی ہے۔ جس نے حیدرآباد میں 5 جی نیٹورک کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی نے وعدہ کیا ہے کہ جب سرکار سے انہیں پوری طور پر اسپیکٹرم کی منظوری مل جائے گی ، تبھی وہ صارفین کے لیے 5 جی سروس مہیا کرائیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ بھارت میں پوری طور سے 5 جی نیٹورک مہیا نہیں کرایا گیا ہے اور حکومت کی جانب سے اس کی ٹیسٹنگ کی شروعات نہیں ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گستاخِ رسولؐ نرسمہانند سرسوتی کو پولس نے کیا گرفتار؟

پھر ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ملک بھر میں 5 جی نیٹورک کی ٹیسٹنگ کب سے شروع کی جائے گی۔اس دوران ہمیں زی نیوز پر 9 فروری 2021 کی ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق بھارت کے صارفین آئندہ سال سے 5جی نیٹورک کا استعمال کر سکیں گے۔

رپورٹ میں یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ ٹیلی کام محکمہ نے ملک میں 5 جی کا ٹیسٹنگ پلیٹ فارم اکتوبر 2021 تک تیار ہو سکتا ہے۔ یعنی ملک میں 5 جی نیٹورک کی شروعات ابھی نہیں ہوئی ہے۔

وہیں سرچ کے دوران فائننشیل ٹائمس کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام کمپنیاں ابھی بھی 5 جی ٹیسٹنگ پر سرکار کی منظوری کا انتظار ہی کررہی ہے۔

تحقیقات کے دوران ہمیں پی آئی بی فیکٹ چیک کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں 5 جی کے حوالے سے کئے گئے دعوے کو فرضی بتایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ پہلے بھی 5 جی ٹیسٹنگ سے ہو رہے نقصانات کو لےکر گمراہ کن دعویٰ وائرل ہوا تھا۔جس کی تحقیقات نیوز چیکر ہندی تیم گزشتہ دنوں کر چکی ہے۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ 5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ کے حوالے سے کیا گیا دعویٰ بے بنیاد ہے۔بھارت میں ابھی 5 جی ٹیسٹنگ کی شروعات نہیں ہوئی ہے۔ اس لیے یہ کہنا غلط ہوگا کہ بھارت میں کروناوائرس کی دوسری لہر 5 جی ٹیسٹنگ کی وجہ سے آئی ہے۔

Result- False

Our Sources

ABP News

Zee News

FExpress

PIB Tweet

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular