Authors
ایران میں گزشتہ کچھ عرصے سے حجاب پر بحث و مباحثہ جاری ہے اور حجاب پہننے پر مختلف لوگوں کی مختلف آراء ہیں۔ کچھ لوگ حجاب کو صحیح اور کچھ اس کی مخالفت کررہے ہیں۔ اسی سلسلے میں سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ حجاب ٹرینڈ کررہا ہے جس کے ساتھ ایک بچی کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔
بچی کی ویڈیو سے متعلق صارفین کا دعویٰ ہے کہ حجاب کی حمایتی ایک خاتون نے حجاب نہ پہننے پر اس بچی کی شدید مارپیٹ کی، جس کی وجہ سے بچی بری طرح سے زخمی ہوگئی۔
ایک صارِف نے بچی کی ویڈیو ٹویٹ کی ہے اور کیپشن میں لکھا: ‘ایک خاتون نے حجاب نہ پہننے پر اس بچی کی مارپیٹ کی’۔
اسی طرح سے ویڈیو کو متعدد صارِفین نے شیئر کرکے یہی دعویٰ کیا ہے۔ اس ویڈیو کو وئرئفائڈ ٹویٹر ہینڈلز سے بھی انگریزی کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ پوسٹس کا لنک آپ یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ متعدد میڈیا اداروں نے بھی اس سلسلے میں خبریں شائع کی ہیں اور اس ویڈیو کا تعلق حجاب معاملے سے بتایا ہے۔ رپورٹس کا آڑکائیو لنک آپ یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
Fact Check/ Verification
نیوز چیکر نے اس بچی کی ویڈیو کی حقیقت جاننے کےلیے ویڈیو کو انوڈِ ٹول کی مدد سے کیفریمز میں تقسیم کیا اور ان میں سے چند فرہمز کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا، جہاں ہمیں اس ویڈیو کے اسکرین شارٹس کے ساتھ متعدد رپورٹس ملیں۔
مھر نیوز ایجنسی کی وئب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ کے ساتھ بچی کی ویڈیو کا اسکرین گریب شائع کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران کے اصفاہان میں ایک اسکول میں دو بچوں کی آپس میں لڑائی ہوئی جس کے بعد ایک بچے کی والدہ نے اس بچی کو مارا جس کی وجہ سے یہ خون آلود ہوگئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسکول انتظامیہ نے اس معاملے کی تحقیقات کی جس کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ اس معاملے کا حجاب معاملے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اور اس معاملے میں مذکورہ خاتون کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
مذکورہ وئب سائٹ پر اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی موجود ہے جس میں محکمہ تعلیم سربراہ جلال سلمانی کہہ رہے ہیں کہ یہ اسکول کے باہر دو بچوں کے مابین جھگڑا ہے اور اس معاملے کا حجاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس کے علاوہ صاحب خبر نامی وئب سائٹ نے اس تعلق سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ میں مذکورہ بچی کی والدہ کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ ‘گولخانہ علاقہ میں محجوب اسکول میں جس خاتون نے ان کی بچی کی مارپیٹ کی اس کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ میری بچی اب ٹھیک ہے لیکن ناک سے خون بہہ رہا ہے’۔
Conclusion
اس سے نیوز چیکر کی تحقیقات میں ظاہر ہوا کہ دو بچوں کے درمیان جھگڑے کے بعد ایک بچے کی والدہ نے مذکورہ بچی کی پارپیٹ کرکے اس کو زخمی کردیا۔ اس بچی کی ویڈیو کا حجاب معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Result: False
Our Sources
Report published by mehrnews.com
Report published by sahebkhabar.ir
Video report published by Mehr News Agency
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044