Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
گریٹا تھنبرگ کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔جس میں وہ کھڑکی کے پاس بیٹھی کھانا کھا رہی ہیں اور کچھ غریب بچے کھڑکی کے باہر سے انہیں دیکھ رہے ہیں۔اس تصویر کے ذریعے یوزرس گریٹا پر سوال اٹھا رہے ہیں اور انہیں فرضی کارکن بتارہے ہیں۔تصویر کو ہیش ٹیگ کے ساتھ شیئر کیاجارہاہے۔
فروری کے شروعات میں ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے بھارت میں ہورہے کسان آندولن کی حمایت میں ٹویٹ کیا تھا۔جس کے ساتھ انہوں نے ایک ٹول کٹ بھی شیئر کردیا تھا۔اس کے بعد بھارت میں کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ٹول کٹ جانچ کے سلسلے میں کئی کارکنان پولس کےرڈار پر ہیں اورسوشل میڈیا یوزرس گریٹا کو آئے دن اپنی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ درج ذیل میں یک بعد دیگر پوسٹ موجود ہیں۔
گریٹاکی وائرل تصویر کو جب ہم نے ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں اصل تصویر ملی۔جسے گریٹا نے 22 جنور ی2019 کوخود اپنے ٹویٹر اور انسٹاگرام پر پوسٹ کیا تھا۔جس کے کیپشن میں گریٹا نے لکھا تھا(Lunch in Denmark)”ڈنمارک میں لنچ”
اصلی تصویر سے صاف واضح ہوچکاکہ گریٹا سفر کے دوران ٹرین میں کھانا کھارہی ہیں اور تصویر کے دوسری جانب جنگل نظرآرہاہے۔وہیں برازیل کے صدرجیئربول سونارو کے بیٹے ایڈوارڈو نے 2019 میں گریٹا کی من گھڑت مذکورہ تصویر شیئر کی تھی۔
گریٹا کی تصویر کے پیچھے بچوں کی تصویر کو جب ہم نے اویسم اسکرین شارٹ(Awesome Screen Short) کی مدد سے ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں ریوٹرس نیوز ویب سائٹ پر 30اگست 2007 کی ایک خبر ملی۔جس میں غریب بچوں والی وائرل تصویر سے متعلق لکھا ہے کہ یہ وسطی افریقی کی ہے۔ریوٹرس نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ بچے 23اگست2007 کو بوڈولی گاؤں کے پاس بے گھر افراد کے لئےبناے گئے کیمپ میں رہے ہیں۔
وائرل تصویر اور گریٹا کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر کا موازنہ نیچے دیئے گئے کولاج سے واضح ہوتا ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ گریٹا کی اصلی تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔دوتصاویر کو ملا کر سوشل میڈیا پر شیئر کیاگیا ہے۔گریٹا کی اصل تصویر 2019 کی ہے اور دوسری تصویر وسطی افریقہ کےبوڈولی گاؤں کے نزدیک کیمپ میں رہ رہے بچوں کی ہے۔جوکہ 2007 میں کلک کی گئی تھی۔
Tweet:https://twitter.com/GretaThunberg/status/1087688894706077697
Insta:https://www.instagram.com/p/Bs78FqnBOyv/?utm_source=ig_web_copy_link
Extra:https://extra.ie/2019/09/27/news/world-news/huge-lashback-after-fake-image-of-greta-thunberg-eating-in-front-of-poor-children-is-circulated-online
Reuters:https://www.reuters.com/article/us-centralafrica-refugees/bush-war-leaves-central-african-villages-deserted-idUSL3080284520070830
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
August 26, 2020
Mohammed Zakariya
February 7, 2021
Mohammed Zakariya
February 24, 2021