جمعرات, ستمبر 26, 2024
جمعرات, ستمبر 26, 2024

ہومFact CheckFact Check: تباہ شدہ آئی فون کی اس تصویر کا تعلق لبنان...

Fact Check: تباہ شدہ آئی فون کی اس تصویر کا تعلق لبنان دھماکے سے نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل میڈیا پر تباہ شدہ آئی فون کی ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس کے ساتھ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ وہ آئی فون کی تصویر ہے جسے لبنان میں حالیہ ہیکنگ آپریشن کے دوران تباہ کیا گیا ہے۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ کے خلاف پہلے پیجر اور اس کے بعد واکی ٹاکی حملہ کیا گیا۔ جس میں اب تک 32 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے تباہ شدہ آئی فون کی ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔

Fact

تباہ شدہ آئی فون کی تصویر کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 18 ستمبر 2024 کو کلیش رپورٹ نامی ایکس ہینڈل پر شیئر شدہ ہوبہو تصویر ملی۔ جس میں اس تصویر کو پرانا بتایا گیا ہے اور یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اس تصویر کا حالیہ لبنان میں ہونے والے واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Courtesy: X @clashreport

مزید تحقیقات کے دوران ہمیں مصری نیوز قاہرہ24 پر 19 مارچ 2021 کو شائع شدہ ہوبہو تصویر موصول ہوئی۔ جس کے مطابق قاہرہ کے جنوب میں واقع ماڈی میں آئی فون میں ہونے والے دھماکے کی وجہ سے آگ لگ گئی، اس حادثے میں ایک بچے کا بازو ٹوٹ گیا تھا۔

Courtesy: Cairo24

لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ تباہ شدہ آئی فون کی اس تصویر کا تعلق لبنان میں ہونے والے حالیہ ہیکنگ آپریشن سے نہیں ہے۔ تصویر پرانی اور مصر کے قاہرہ کی ہے۔

Result: False

Sources
X post by @clashreport on 18 Sept 2024
Report published by Caira24 on 21 March 2021


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular