جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact CheckFact Check: حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوج کی ٹریننگ بیس...

Fact Check: حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوج کی ٹریننگ بیس پر کئے گئے حملے سے نہیں ہے اس تصویر کا تعلق

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

  شمالی اسرائیل میں فوج کی ٹریننگ بیس پر حزب اللہ نے رواں ماہ کی 13 تاریخ کو حملہ کیا تھا۔ جس میں 4 فوجیوں کے ہلاکت کی اطلاع تھی۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے اسرائیلی فوجیوں کے ڈائننگ ٹیبل پر کھانا کھانے کی ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی یہ تصویر حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی ٹریننگ بیس پر کئے گئے حملے سے چند لمحے قبل کی ہے۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact

حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوج کی ٹریننگ بیس پر کئے گئے حملے سے پہلے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو سب سے پہلے ہم نے ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 26 اگست 2018 کو شائع شدہ ہوبہو تصویر جیوش نیوز سنڈی کیٹ نامی ویب سائٹ پر موصول ہوئی۔ تصویر کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ تصویر گولانی بریگیڈ کے اسرائیلی فوجیوں کے فسح کا کھانا کھانے کی ہے۔

Courtesy: Jewish News Syndicate

مزید تحقیقات کے دوران ہمیں یہی تصویر 28 فروری 2012 کو شائع ہونے والی ٹائمس آف اسرائیل کی ایک رپورٹ میں بھی موصول ہوئی۔ جس میں بھی اس تصویر کو اسرائیل کے گولانی بریگیڈ کے فوجیوں کے کھانا کھانے کا بتایا گیا ہے۔ دونوں ہی رپورٹس میں اس تصویر کا کریڈٹ ایدی اسرائیل/فلیش 90 کو دیا گیا ہے۔

Courtesy: Times Of Israel

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوج کی ٹریننگ بیس پر کئے گئے حملے سے چند لمحے قبل کا بتاکر شیئر کی جا رہی تصویر 2012 کی ہے۔

Result: False

Sources
Reports published by Jewish News Syndicate and Times of Israel on Aug 2018 & Feb 2012 respectively.


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular