Authors
Claim
سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جارہی ہے۔ جس میں کفن میں لپٹی لاشیں زمین پر رکھی ہوئی نظر آرہی ہے۔ جسے حج 2024 میں شدید گرمی کی وجہ سے حاجیوں کی ہوئی اموات سے منسوب کیا جارہا ہے۔
تصویر کے ساتھ ایک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “حج 1445/2024 کے دوران 1,301 حجاج کرام فوت ہوئے، وفات پانے والے 83 فیصد وہ افراد ہیں، جو غیر قانونی طور پر حج میں شامل ہوئے۔ ان کی وفات کی وجہ بغیر سائے بغیر پناہ گاہ بغیر آرام کئے سورج کے نیچے طویل فاصلہ طے کرنا ہے۔ ان میں بزرگ افراد بھی شامل ہیں جنہیں پرانی بیماریاں تھیں”۔
امسال حج کے دوران 1300 سے زائد حجاج کی گئیں جانیں
رپورٹ کے مطابق اس سال حج کے دوران 1,301 حاجیوں کی اموات واقع ہوئی ہے۔ جن میں زیادہ تر غیر رجسٹرڈ عازمین تھے، درجہ حرارت 50 ڈگری سے زائد تھی۔
Fact
ہم نے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا ،جہاں ہمیں یہی تصویر 26 ستمبر 2015 کو شائع شدہ ایرانی نیوز ویب سائٹ تسنیم نیوز ایجنسی پر موصول ہوئی۔ جس کے مطابق یہ تصویر مقدس شہر مکہ مکرمہ میں حج کے دوران ہوئے ایک سانحے کی ہے۔
مذکورہ تصویر کے ساتھ شائع ملتی جلتی رپورٹ یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ مکہ کے قریب منیٰ میں بھگدڑ مچ گئی تھی، جس میں سعودی حکام نے مہلوکین کی تعداد 717 شمار کیا تھا۔ سعودی حکام کا کہنا تھا کہ مقدس شہر مکہ کے نزدیک بھگدڑ میں مزید 863 افراد زخمی ہوئے تھے، یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب 20 لاکھ عازمین حج آخری بڑی رسومات میں شرکت کر رہے تھے۔
یہ 25 سالوں میں حج کے دوران پیش آنے والا سب سے بڑا حادثہ تھا، 24 ستمبر 2015 کو ہونے والے سانحے سے متعلق بی بی سی کی ایک رپورٹ یہاں پڑھیں، جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ وائرل ہونے والی تصویر حج 2024 میں شدید گرمی کی وجہ سے ہونے والی حالیہ اموات کی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حجاج اکرام کی لاشوں کی یہ ویڈیو حج 2024 کی نہیں بلکہ 4 برس پرانی ہے
Result: Missing Context
Sources
Tasnim News Agency report, September 26, 2015
Iqna report, September 25, 2015
(اس آرٹیکل کو نیوز چیکر انگلش سے ترجمہ کیا گیا ہے)
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔