Authors
Claim
حماسی جنگجوؤں کی تازہ لڑائی کے دوران دی گئی اذاں کی ویڈیو۔
Fact
ویڈیو 10 سال پرانی اور ملک شام کے قصر العدل میں دی گئی اذان کی ہے۔
سوشل میڈیا پر حماسی جنگجوؤں کا بتاکر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں ایک شخص بلند آواز میں اذان دیتا ہوا سنائی دے رہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حماسی جنگجوؤں کی اسرائیل کے ساتھ تازہ لڑائی کے دوران ایک شخص خوبصورت آواز میں اذان دے رہا ہے۔
Fact Check/Verification
اذان دے رہے شخص کی حماسی جنگجوؤں سے منسوب کر کے شیئر کی گئی ویڈیو کو سب سے پہلے ہم نے کیفریم میں تقسیم کیا اور ایک فریم کو ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ترکش کیپشن کے ساتھ 31 اگست 2013 کو اپلوڈ شدہ احرت رہبری نامی یوٹیوب چینل پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ شام (سیریا) میں لڑائی کے دوران دی گئی خوبصورت اذان کی ویڈیو ہے۔
پھر ہمیں ویڈیو کے بائیں جانب انگلش میں “اے ایم سی اور عربی میں مركز حلب الإعلامي” لکھا ہوا نظر آیا۔ مزید ہم نے “شام، مجاہدین، اذان” کیوڑد سرچ کیا تو ہمیں اے ایم سی ،مركز حلب الإعلامي نامی یوٹیوب چینل پر 27 فروری 2013 کو اپلوڈ شدہ وہی ویڈیو ملی، جسے ان دنوں تازہ اسرائیل اور حماس لڑائی سے منسوب کرکے شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں اس ویڈیو کو 27 فروری 2013 کو قصر العدل میں انقلابیوں کی طرف سے دی گئے اذان کا بتایا گیا ہے۔ ہم نے “قصر العدل” کو گوگل میپ پر سرچ کیا تو معلوم ہوا کہ یہ جگہ ملک شام میں موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی لڑاکوؤں کے اسرائیلی سرزمین پر سجدہ شکر ادا کرنے کے نام پر پرانی ویڈیو وائرل
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو حماسی جنگجوؤں کی تازہ لڑائی کے دوران دی گئی اذان کی نہیں ہے بلکہ ویڈیو 10 سال پرانی ہے اور رپورٹس کے مطابق یہ ویڈیو ملک شام کی ہے۔
Result: False
Sources
Video published by YouTube Channels Ahiret Rehberi and مركز حلب الإعلامي AMC on Feb 2013
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔