Authors
Claim
الجزیرہ نیوز ویب سائٹ پر رواں ماہ کی 9 تاریخ کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان چل رہی لڑائی میں اب تک 1300 افراد کی اموات ہو چکی ہے۔ حماس نے کئی اسرائیلیوں کو یرغمال بھی بنایا ہوا ہے۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں پانچ افراد کے ہاتھ بندھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی اعلیٰ فوجی افسران کی ہے۔ اس کے علاوہ اس ویڈیو کو حالیہ حماس-اسرائیل کی لڑائی سے منسبوب کرکے مختلف کیپشن کے ساتھ بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔
Fact
حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی اعلیٰ فوجی افسران والی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے بنگ ٹول کی مدد سے تلاشا۔ اس دوران ہمیں 17 جولائی 2016 کو اپلوڈ شدہ ترکی نیوز ایجنسی انادولو کے یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی ایک ویڈیو موصول ہوئی۔ جس کے فراہم کردہ کیپشن کے مطابق یہ ویڈیو 2016 میں ترکی کے بغاوت میں ملوث افراد کی گرفتاری کی ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں 18 جولائی 2016 کو اپلوڈ شدہ میڈیا اسکوپ نامی یوٹیوب چینل پر اس ویڈیو کا طویل ورژن بھی ملا۔ جس کے تین منٹ 14 سیکینڈ کے بعد وائرل ویڈیو جیسا ہوبہو منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ جس میں انادولو نیوز ایجنسی کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ ویڈیو ترکی کے انقرہ پولس محکمہ کی جانب سے سابق فضائیہ کمانڈر اوزترک اور دیگر بغاوتیوں کے ساتھ کی گئی پوچھ تاچھ کی ہے۔
لہٰذا وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کی تحقیقات کرنے پر واضح ہوا کہ حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی اعلیٰ فوجی افسران کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو ترکی میں 2016 میں بغاوت کی کوشش کرنے والے کمانڈروں کی گرفتار کی ہے۔
Result: False
Sources
Video published by YouTube Channels Medya scope and وكالة الأناضول on July 2016
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔