بدھ, جنوری 15, 2025
بدھ, جنوری 15, 2025

HomeFact CheckFact Check: آگ سے تباہ ہوئی عمارتوں کے درمیان محفوظ نظر آ...

Fact Check: آگ سے تباہ ہوئی عمارتوں کے درمیان محفوظ نظر آ رہے مکان کی یہ تصویر لاس اینجلس آگزنی کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
ایک مسلمان کا گھر قرآن پاک کی وجہ سے لاس اینجلس آگزنی میں بھی محفوظ رہا۔
Fact
تصویر پرانی اور ماوئی ہوائی کی ہے۔ اس کا حالیہ لاس اینجلس میں لگی آگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

لاس اینجلس میں گزشتہ دنوں لگی آگ نے تباہی مچا رکھی ہے۔ 11 جنوری کو شائع ہونے والی بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی وجہ سے کافی تعداد میں مکانات آگزنی میں خاکستر ہو چکے ہیں۔ اس حادثے میں کئی اموات بھی واقع ہوئی ہیں۔

اب اسی تناظر میں ایک تصویر خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں چاروں جانب خاکستر عمارتیں نظر آرہی ہیں اور ان سب کے درمیان ایک محفوظ مکان کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کے حوالے سے صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ لاس اینجلس میں واقع ایک مسلمان کا گھر ہے جو قران مجید کی موجودگی کے باعث جلنے سے بچ گیا۔

تصویر کے ساتھ ایک صارفین نے کیپشن میں لکھا ہے “لاس اینجلس میں واقع ایک مسلمان کا گھر الجزیرہ کے مطابق اس گھر میں قران مجید تھا اس وجہ سے اللہ نے بہت بڑی آفت سے بچایا۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

کیلیفورنیا آگزنی میں محفوظ رہے مکان کا بتاکر شیئر کی جا رہی تصویر کی حقیقت جاننے کے لئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں بریوا روف ٹائل نامی ویب سائٹ پر ایک پی ڈی ایف ملا۔ جس میں وائرل تصویر کو ماوئی ہوائی کا بتایا گیا ہے۔ جہاں اگست 2023 میں آگ لگی تھی، جس میں یہ مکان بچ گیا تھا۔

Courtesy: Bravarooftile

مزید تحقیقات کے دوران ہمیں 22 اگست 2023 کو وائرل تصویر کے ساتھ شائع ہونے والی بی بی سی، ہونولولو سول بیٹ اور بزنیس انسائڈر کی خبریں موصول ہوئیں۔ بی بی سی کے مطابق سرخ رنگ والا مکان امریکی شہر ہوائی کے لاہائنا کا ہے۔ رپورٹ میں مکان کے مالک کا نام ٹرپ ملیکن اور ان کی اہلیہ کا نام ڈورا ایٹواٹر ملیکن بتایا گیا ہے۔

Courtesy: BBC

رپورٹ میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ گھر کے مالکان ٹرپ ملیکن اور ان کی اہلیہ ڈورا ایٹواٹر ملیکن میساچوسٹس کے دورے پر تھے جب آگزنی کا یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ انہیں یہ پتا نہیں کہ ان کے گھر کو کس چیز نے بچایا۔ دو سال پہلے، ٹرپ ملکین اور اس کی اہلیہ نے 100 سال پرانی یہ عمارت خریدی تھی جو شوگر پلانٹیشن کے ملازمین کے لئے بک کیپر کا گھر ہوا کرتا تھا۔

ہونولولو سول بیٹ پر 25 دسمبر 2024 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں لال چھت والے اس گھر کے مالکان پر اگست 2023 کی آگ کے اثرات کو بیان کیا گیا ہے۔ اس گھر کی دیگر تصاویر بھی شیئر کی گئی ہیں اور اسے معجزاتی گھر کا خطاب دیا گیا ہے۔

مزید تحقیقات کے دوران ہمیں یہی وائرل تصویر گیٹی امیجز نامی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ یہاں پر بھی تصویر کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ گھر ماوئی میں اگست 2023 میں لگی آگ میں محفوظ بچ گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاس اینجلس میں لگی آگ سے منسوب کرکے مختلف واقعات کی ویڈیوز فرضی دعوے کے ساتھ وائرل

Conclusion

لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ آگزنی میں خاکستر ہوئے مکانات کے بیچ محفوظ نظر آنے والے مکان کی تصویر پرانی اور امریکی شہر کے لاہائنا ہے۔ اس کا حالیہ لاس اینجلس میں لگی آگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Result: False

Sources
Image found with
Reports published by BBC, Business insider and  Honolulu Civil Beat, Dated August 2023
Getty Images


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular