منگل, جنوری 14, 2025
منگل, جنوری 14, 2025

HomeFact CheckFact Check: لاس اینجلس میں لگی آگ سے منسوب کرکے مختلف واقعات...

Fact Check: لاس اینجلس میں لگی آگ سے منسوب کرکے مختلف واقعات کی ویڈیوز فرضی دعوے کے ساتھ وائرل

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
امریکی شہر لاس اینجلس میں لگی آگ کو بجھانے کے لئے دی جا رہی اذان اور فائر فائٹنگ طیارہ کے تباہ ہونے کی ویڈیوز آئی سامنے۔
Fact
طیارہ حادثے کی ویڈیو پرانی اور جنوبی امریکی ملک چلی کی ہے اور اذان دیئے جانے کی ویڈیو پاکستان کی ہے۔

سوشل میڈیا پر دو مختلف واقعات کی ویڈیوز خوب شیئر کی جا رہی ہیں۔ جن میں پہلی ویڈیو طیارہ میں لگی آگ کی ہے۔ جس میں ایک طیارہ فضاء سے سڑک پر گرکر حادثے کا شکار ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو امریکی شہر لاس اینجلس میں لگی آگ کو بجھا رہے فائر فائٹنگ طیارہ حادثے کی ہے۔ دوسری ویڈیو جس میں چند لوگ اذان دیتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس ویڈیو کو صارفین لاس اینجلس میں لگی آگ پر قابو پانے کے لئے دی جا رہی اذان کا بتاکر شیئر کر رہے ہیں۔

Claim1

ویڈیو کے ساتھ ایک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “امریکی شہر لاس اینجلس میں آگ بجھانے میں مدد کرنے والا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا”۔

11 جنوری کو شائع ہونے والی سی این این کی ایک رپورٹ میں مقامی فائر ڈیپارٹمنٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ “لاس اینجلس میں پیلیسیڈس فائر سے لڑنے والے ایک کینیڈا کے ‘سپر سکوپر’ طیارے کو تباہ کن آگ کے باعث محدود فضائی حدود میں پرواز کر رہے ڈرون سے ٹکرانے کے بعد گراؤنڈیڈ کرنا پڑا”۔ اب انہی حادثے سے منسوب کرکے فائر فائٹنگ طیارہ حادثے کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

لاس اینجلس میں فائر فائٹنگ طیارہ حادثے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس پر تلاشا۔ اس دوران ہمیں 17 جنوری 2024 کو شیئر شدہ ڈیزاسٹر واچ نامی فیس بک پیج پر ہوبہو ویڈیو موصول ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کو جنوبی امریکی ملک ‘چلی’ میں تباہ ہوئے فائر فائٹنگ طیارے کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy: Facebook/Disasters Watch

مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی ویڈیو الجزیرہ انگلش اور دی سن نیوز کے یوٹیوب چینل پر 16 جنوری 2024 کو اپلوڈ شدہ موصول ہوئی۔ جس میں بھی اس ویڈیو کو ‘چلی’ کے تلکا کا بتایا گیا ہے۔ جہاں فائر فائٹنگ طیارہ ایک اوور ہیڈ کیبل سے ٹکرا گیا تھا، اس حادثے میں پائلٹ ہلاک ہو گیا تھا جبکہ 4 دیگر افراد زخمی ہوئے تھے۔ وائرل ویڈیو سے متعلق تفصیلی رپورٹ یہاں اور یہاں پڑھیں۔

Courtesy: YouTube/The Sun

Claim1

دوسری ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ لاس اینجلس میں لگی آگ پر قابو پانے کے لئے اجتماعی اذان دی جا رہی ہے۔ ویڈیو کے ساتھ صارف نے کیپشن میں لکھا ہے”امریکہ لاس اینجلس میں آگ بجھانے کے لئے جب تمام تر کوششیں اور ٹیکنالوجی ناکام ہوئی تو اذان کی صدائیں بلند کروانی پڑیں، آدھا امریکہ آگ کی لپیٹ میں آدھا امریکہ برف کی لپیٹ میں ہے”۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

اجتماعی اذان کی ویڈیو کے ایک فریم کو سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس پر تلاشا۔ اس دوران ہمیں ہوبہو ویڈیو جون 2022 کو اپلوڈ شدہ یوٹیوب چینل پر موصول ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کو پاکستان کے کراچی کے جیل چورنگی پر واقع ڈیپارٹمنل اسٹور کی بیسمنٹ میں لگی آگ کا بتایا گیا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس یہاں اور یہاں پڑھیں۔

Courtesy: YouTube/ Real Facts

Conclusion

لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ لاس اینجلس میں لگی آگ بجھانے میں مدد کر رہے فائرفائٹنگ طیارہ حادثے اور اجتماعی اذان کی یہ دونوں ویڈیو پرانی ہیں۔ بتادیں کہ طیارہ حادثے کی ویڈیو جنوبی امریکی ملک ‘چلی’ کی ہے اور اذان کی ویڈیو پاکستان کے کراچی کی ہے۔

Result: False

Sources
Facebook post by Disasters Watch on 17 Jan 2024
Video uploaded by YouTube channel Al Jazeera English and The Sun on 16 Jan 2024
Reports published by Aero Time and Need to Know on 16 Jan 2024
Video uploaded by YouTube channels Real Facts, WeAreAtWar and SAMAA TV Jun 2022
Report published by Tribune on 02 June 2022


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular