Fact Check
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حالیہ اسرائیلی حملے کی نہیں ہے یہ ویڈیو
Claim
یہ ویڈیو اسرائیل کے "گلوبل صمود فلوٹیلا" پر حملہ کر کے امدادی کارکنوں کو اغوا کرنے کی ہے۔
Fact
ویڈیو اسرائیلی فورسز کے "حنظلہ" نامی امدادی جہاز پر 26 جولائی 2025 کو کئے گئے حملے کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ حالیہ دنوں اسرائیل نے “گلوبل صمود فلوٹیلا” پر حملہ کر کے امدادی کارکنوں کو اغوا کر لیا ہے۔ دعوے کے مطابق اس بحری جہاز پر پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی موجود تھے۔ یہ دعویٰ فیس بک ریل اور دیگر پوسٹس کے ذریعے وسیع پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے۔

رواں ماہ کی دو تاریخ کو شائع ہونے والی ڈی ڈبلیو اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے لئے امداد لے جانے والے عالمی قافلے “گلوبل صمود فلوٹیلا” پر حملہ کر کے کچھ کشتیوں کو روک لیا، جن میں سویڈن کی معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی شامل ہیں۔
اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں اسرائیلی کمانڈوز کو ایک جہاز پر چھاپہ مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ واقعہ حال ہی میں پیش آیا ہے اور “غزہ کے لئے جانے والی امدادی فلوٹیلا” کو اسرائیلی فوج نے روک کر قبضے میں لے لیا۔ ساتھ ہی اس میں پاکستانی سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی موجودگی کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ تاہم ویڈیو کا تناظر اور ٹائم لائن پوسٹ میں واضح نہیں کی گئی ہے۔ آرکائیو لنک یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification
ہم نے وائرل ویڈیو کے چند فریموں کو سب سے پہلے گوگل لینس کی مدد سے تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں الجزیرہ قناہ نامی فیس بک پیج پر یہی ویڈیوعربی کیپشن کے ساتھ 27 جولائی 2025 کو شیئر شدہ ملی۔ ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا یہ ویڈیو غزہ کی جانب انسانی امداد لے کر جا رہے حنظلہ جہاز پر اسرائیلی افواج کے دھاوا بولنے کی ہے۔

ویئر دی پیس نامی انسٹاگرام پر اپلوڈ کی گئی ایک پوسٹ میں وائرل ویڈیو کے حوالے سے بتایا گیا کہ یہ کاروائی جولائی 2025 میں پیش آئی، جب اسرائیلی فورسز نے “حنظلہ” نامی امدادی جہاز پر بین الاقوامی پانیوں میں چھاپہ مارا تھا۔ پوسٹ کے مطابق یہ جہاز فریڈم فلوٹیلا کا حصہ تھا، جو کئی ممالک کے کارکنان کے ساتھ غزہ کی عوا، تک امداد پہنچانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس پوسٹ میں بھی پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد خان کی موجودگی کا ذکر نہیں ہے۔

الجزیرہ، دی ٹائمس آف اسرائیل اور سی این این کی 27 جولائی 2025 کو شائع کردہ رپورٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے “حنظلہ” جہاز پر قبضہ کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ جہاز غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لئے امدادی سامان لے جا رہا تھا۔ واقعہ 26 جولاائی کو بین الاقوامی پانیوں میں پیش آیا اور اس پر موجود کارکنان کو حراست میں لے کر اسرائیل منتقل کیا گیا۔ دی ٹائمس آف اسرائیل کے مطابق حنظلہ جہاز میں 19 کارکنان سوار تھے جن میں 2 الجزیرہ کے صحافی بھی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا وائرل ویڈیو غزہ کی طرف روانہ “عالمی صمود فلوٹیلا” کی ہے؟
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیق میں واضح ہوا کہ وائرل دعوے میں بیان کیا گیا واقعہ درست ہے، لیکن اس کی ٹائم لائن اور تفصیلات کو مسخ کر کے پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ حالیہ دنوں نہیں بلکہ 26 جولائی 2025 میں پیش آیا تھا۔ اسرائیل نے “حنظلہ” نامی جہاز پر چھاپہ مارا جو فریڈم فلوٹیلا کا حصہ تھا۔
FAQs
سوال 1: کیا اسرائیل نے حال ہی میں عالمی صمود فلوٹیلا پر حملہ کیا؟
جواب: ہاں، البتہ وائرل دعویٰ میں دکھایا گیا واقعہ حالیہ نہیں ہے۔ اصل حملہ جولائی 2025 میں “حنظلہ” جہاز پر ہوا تھا۔
سوال 2: کیا پاکستانی سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اس جہاز پر موجود تھے؟
جواب: جی نہیں، رپورٹس کے مطابق جس ویڈیو کی بات کی جارہی ہے وہ پرانی ہے اور اس میں مشتاق احمد کی جہاز میں موجودگی کا ذکر نہیں ہے۔
سوال 3: یہ حملہ کہاں ہوا تھا؟
جواب: یہ کاروائی بین الاقوامی پانیوں میں ہوئی تھی، جہاز غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لئے امداد لے جا رہا تھا۔
سوال 4: وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا واقعہ کتنا درست ہے؟
جواب: واقعہ جزوی طور پر درست ہے، لیکن اسے حالیہ دنوں کا بتایا جا رہا ہے، جو گمراہ کن ہے۔
سوال 5: اس واقعے کی اصل رپورٹ کہاں سے دیکھی جا سکتی ہے؟
جواب: الجزیرہ، فیس بک اور انسٹاگرام پر شائع رپورٹس میں اس واقعے کی تفصیل موجود ہے۔
Facebook post by Al Jazeera Channel on 27 July 2025
Instagram post by @wearthepeace on 27 July 2025
Reports published by Al Jazeera, The Times of Israel and CNN on 27 July 2025